بھارتی فوج کشمیری بچوں کو حراست میں لے کر سخت تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے، برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ

68

سرینگر ۔ 24 ستمبر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجی کشمیری بچوں کو حراست میں لے کر بری طرح تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں جس کے نتیجہ میں یہ بچے نفسیاتی امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے بچوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات کے حوالے سے 17کشمیری خاندانوں سے بات کے بعد مرتب کردہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق ایک کشمیری شخص نے برطانوی صحافی کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے اس کو 16سالہ بیٹے سمیت حراست میں لیا اور انہیں 6 روز تک جیل میں بند رکھا، ان کے چہروں پر نقاب چڑھا دیئے گئے، انہیں مارا پیٹا گیا اور کہا گیا تم لوگوں نے ہم پر پتھر پھینکے، تم لوگ کس طرح کی آزادی چاہتے ہو۔کشمیری شخص نے بتایا کہ وہ اپنے سولہ سالہ بیٹے پر اپنی آنکھوں کے سامنے تشدد ہوتے دیکھ کر انتہائی بے بسی سے خواہش کر رہا تھا کہ کاش وہ اس وقت مر چکا ہوتا۔بھارتی فوجیوں نے اس کے بعد ان کو یہ کہتے ہوئے چھوڑ دیا کہ ” تم دونوں کو اس لیے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ تم بے قصورہو۔ اس موقع پر بھارتی فوجیوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے سولہ سالہ بچے نے بتایا کہ اس کے والد اور اس کے ساتھ جو بھی ہوا اس سے وہ شدید متاثر ہوا ہے، وہ اندھیرے میں خوفزدہ ہو جاتا ہے اور گھر کے اندر ہی رہتا ہے، رات کو کھانا نہیں کھا سکتا اور سو نہیں سکتا کیونکہ مجھے اس بات کا خوف رہتا ہے کہ وہ دوبارہ آجائیں گے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ باقی فیملیز نے بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا کیا۔ اس موقع پر ایک خاتون وکیل میر عرفی نے بتایا کہ مقبوضہ وادی میں لوگوں کو بغیر کسی جواز کے تحویل میں رکھا جارہا ہے چاہے وہ کم سن ہوں یا بڑے ہوں، ان کا فیملیز کے ساتھ رابطہ نہیں ہے، انہیںکوئی قانونی مدد حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بنیادی حقوق اس زمین پر رہنے والے ہر شخص کو حاصل ہیں لیکن کشمیریوں کو یہ حقوق دینے سے مکمل انکار کیا جارہا ہے۔