اسلام آباد ۔ 21 اگست (اے پی پی) وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن 2018ءتک بلوچستان کے 90 فیصد علاقوں تک انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرے گی۔ وزارت کے ایک عہدےدار نے اے پی پی کو بتایا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں کو انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کےلئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسل سروس فنڈ کے 46 ویں بورڈ اجلاس میں ملک کے دورافتادہ اور پسماندہ علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن کی خدمات کی فراہمی کا تفصیل سے جائرہ لیا گیا۔ اس اجلاس میں یونیورسل سروس فنڈ کے آنے والے منصوبوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا جس میں ٹیلی سنٹرز کا قیام، اسلام آباد کیپیٹل ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام طالبات کےلئے قائم 100 سکولوں میں کمپیوٹر لیب کی تعمیر اور شمالی وجنوبی وزیرستان میں پائیدار ترقی کے منصوبوں کے تحت براڈ بینڈ کا آغاز شامل ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت یونیورسل سروس فنڈ کے تحت ملک کے طول وعرض میں 20 ارب روپے مالیت کے مختلف منصوبے جاری ہیں جن میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ یونیورسل سروس فنڈ کے تحت 70 ارب روپے رکھے گئے ہیں جن میں سے 20 ارب روپے دیہی اور پسماندہ علاقوں کےلئے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں میں ٹو جی اور تھری جی سروس کا آغاز کیا جائے گا اور 2018ءتک ملک کے تقریباً تمام علاقوں تک انٹرنیٹ کی خدمات فراہم کی جائے گی۔