وزیراعظم عمران خان کا چینی اپنے ہم منصب کی دعوت پر عوامی جمہوریہ چین کا دورہ

162

بیجنگ ۔ 9 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے چینی اپنے ہم منصب کی دعوت پر عوامی جمہوریہ چین کا دورہ کیا۔ بیجنگ پہنچنے پر چین کے وزیر ثقافت مسٹر لوشان، پاکستان میں چین کے سفیر یاﺅ جنگ اور چین میں پاکستان کی سفیر نغمانہ ہاشمی نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیراعظم کو چین کی تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ اقتصادی شراکت داری سمیت دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ منگل کو عظیم عوامی ہال آمد پر چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے وزیراعظم کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر انہیں 19 توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داﺅد، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی ندیم بابر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی، چیف آف آرمی اسٹاف قمر جاوید باجوہ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کے وزیراعظم کو چین کے 70 ویں قومی دن پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تذویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری سے دونوں ممالک اور عوام کے بنیادی مفادات کی حفاظت اور خطے میں ترقی و استحکام اور امن و سلامتی کے فروغ میں مدد ملی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں کی تیزی سے تکمیل ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ یہ منصوبہ پاکستان کی اقتصادی ترقی اور علاقائی خوشحالی کی رفتار تیز کرنے کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم لی کو سی پیک کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد اور گوادر میں ترقی کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ چین کے وزیراعظم نے بنیادی قومی مفاد کے پاکستان کے معاملات کے لئے چین کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سی پیک منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کو مضبوط اور بہتر بنانے میں مدد گار ثابت ہو گا اور پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری بڑھانے کی راہ ہموار کرے گا۔ فریقین نے دوطرفہ تجارت اور چین کے لئے پاکستان کی برآمدات بڑھانے کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے اس بات پراتفاق کیا کہ چین پاکستان آزاد تجارت معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل درآمد سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری مواقع کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر ریلوے، سٹیل، تیل و گیس، صنعت اور سائنس و ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال اور انسانی بحران سمیت علاقائی سلامتی کے امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کے وزیراعظم کو لاک ڈاﺅن کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لئے عالمی برادری کی طرف سے فوری اقدامات کی اہمیت اور حالیہ پیشرفت سے بھی آگاہ کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے کہا کہ دوطرفہ دوروں سے تذویراتی شراکت پر مبنی تعاون کو نئی جہت مل رہی ہے اور عوام کی سطح پر رابطوں کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سماجی اور اقتصادی ترقی کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لئے مختلف معاہدوں اور مفاہمتوں کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کے وزیراعظم کو پاکستان کے دورے کی بھی دعوت دی۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کے بعد چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ نے وزیراعظم عمران خان اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کا عظیم عوامی ہال آمد پر چین کے وزیراعظم لی کی کیانگ نے پرتپاک استقبال کیا۔ باضابطہ استقبالیہ تقریب عظیم عوامی ہال میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر دونوں وزرائے اعظم نے پرتپاک مصافحہ کیا اور بعد ازاں پاکستان کے وفد کا چین کے وزیراعظم کے ساتھ تعارف کرایا گیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے ترانے بھی بجائے گئے اور چین کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی اور وزیراعظم عمران خان نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔