وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اشیاء ضروریہ کی قیمتوں اور مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کا جائزہ اجلاس

132

اسلام آباد ۔ 31 اکتوبر (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کیلئے جہاں ان اشیاء کی دستیابی کے حوالہ سے جامع منصوبہ بندی کی جائے وہاں تمام ضروری انتظامی اقدامات مؤثر طریقے سے اٹھانے پر خصوصی توجہ دی جائے اور گندم اور آٹے کی قیمتوں پر مسلسل نظر رکھی جائے اور اس سلسلہ میں صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنایا جائے۔ وزیرِاعظم نے یہ ہدایات جمعرات کو اپنی زیر صدارت اشیاء ضروریہ کی قیمتوں اور مہنگائی پر قابو پانے کے حوالہ سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے سلسلہ میں جائزہ اجلاس کے دوران جاری کیں۔ اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ توانائی عمر ایوب خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیرِ اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال، وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جوان بخت، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ وزیرِاعظم کو اشیاء ضروریہ کی قیمتوں خصوصاً گندم اور آٹے کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات اور ان کے نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پاسکو کے ذخائر سے صوبوں کو ساڑھے 6 لاکھ ٹن گندم ریلیز کرنے کے فیصلہ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ملک میں گندم اور آٹے کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ آٹے کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالہ سے حکومت کے حالیہ اقدامات کے نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلہ سے اس میں مزید بہتری آئے گی۔ وزیرِاعظم کو مختلف اشیاء ضروریہ کی قیمتوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اشیاء ضروریہ کی ہول سیل اور پرچون قیمتوں میں خاطر خواہ فرق ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوری کی نشاندہی کرتا ہے، اس فرق کو کم کرنے کیلئے انتظامی سطح کے اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کی طرف خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور عوام تک ان اشیاء کی قیمتوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی کیلئے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک مفصل نظام کا اطلاق وفاقی دارالحکومت میں شروع کر دیا گیا ہے۔ صوبوں کی مشاورت سے اس نظام کو دیگر بڑے شہروں میں رائج کرنے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیرِ اطلاعات پنجاب نے وزیرِاعظم کو بتایا کی صوبہ پنجاب میں پرائس کنٹرول اتھارٹی کے قیام پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے تدارک کیلئے مارکیٹ کمیٹیوں کو مکمل طور پر فعال بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف دیگر اقدامات بھی زیر غور ہیں۔ وزیرِاعظم کو ایکسل لوڈ کے حوالہ سے حکومتی فیصلہ پر عملدرآمد کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کاروباری برادری کے مطالبہ پر ایکسل لوڈ پر عملدرآمد کو ایک سال کیلئے مؤخر کرنے کا مقصد جہاں کاروباری طبقہ کیلئے سہولت فراہم کرنا تھا وہاں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا بھی ہے۔ وزیرِاعظم نے مشیر تجارت کو ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس فیصلہ کے ثمرات عوام تک پہنچیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گندم اور آٹے کی قیمتوں پر مسلسل نظر رکھی جائے اور اس سلسلہ میں صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنایا جائے۔ وزیرِاعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کیلئے جہاں ان اشیاء کی دستیابی کے حوالہ سے جامع منصوبہ بندی کی جائے وہاں تمام ضروری انتظامی اقدامات مؤثر طریقے سے اٹھانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔