معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ کے دوران مختلف سوالات کا جواب

141

اسلام آباد ۔ 10 مارچ (اے پی پی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو وینٹیلیٹر پر چھوڑنے والوں کی عوام نے اینٹ سے اینٹ بجاکر انھیں پارلیمنٹ سے باہر کردیا، ن لیگی قیادت کی اپنی معیشت اور کاروبار میں واقعی ہی بدحالی آئی ہے، مڈ ٹرم الیکشن کی باتیں کر کے ن لیگ اپنے گاہکوں کو تسلیاں اور اپنی ڈوبتی سیاسی کشتی کو سہارا دے رہی ہے ،بھائی جان بدکلامی نے تمام حدیں پھلانگ کر اپنی ذہینت کی عکاسی کرتے ہوئے ثابت کیا کہ وہ اپنی ماں ،بہن اور بیٹی اور اس کی عزت و توقیر سے آگاہ نہیں ہے، ایم کیو ایم کے تمام تحفظات دور کر دیئے ہیں جلد ایم کیو ایم دوبارہ کابینہ کا حصہ ہوگی، کرونا وائرس کا علاج اور روک تھام کرنے والے ممالک میں بھی کرونا وائرس تیزی سے پھیلا ، پاکستان حفاظتی انتظامات ،آگاہی اور سکریننگ پر توجہ دے رہا ہے ،افواج پاکستان کا مکمل ڈھانچہ اس عمل میں حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔ وہ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ کے دوران مختلف سوالات کا جواب دے رہی تھیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ن لیگ کی قیادت نے اپنی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں دکھڑے سنے اور سنائے ، مشترکہ آہ وبکاہ میں مصروف اس اجلاس میں ن لیگ کی طرف سے اہم انکشاف ہوا کہ معشیت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی ہے انھیں یاد نہیں رہا کہ وہ معیشت وینٹیلیٹر پر چھوڑ کر گئے تھے ،جب انہوں نے معیشت کی اینٹ سے اینٹ بجائی تو عوام نے ان کی اینٹ سے اینٹ بجا کر پارلیمنٹ سے اٹھا کر باہر پھینکا ۔ انہوں نے کہا کہ بھائی جان بدکلامی نے تمام حدیں پھلانگ کر اپنی گندکی ذہینت کی عکاسی کرتے ہوئے ثابت کیا کہ وہ اپنی ماں ،بہن اور بیٹی اور اسکی عزت و توقیر سے آگاہ نہیں ہے ،اس بدکلامی کے بعد ان کی ماں بہن سے بات کر کے ان کے رویئے کا گھر سے جائزہ لیا جائے، امید ہے کہ ان کی اپنی بہنیں ،بیٹیاں اور ماں محفوظ نہیں ہو گی، جو شخص کسی کی بیٹی ،بہن کی عزت کی بات نہیں کرسکتا وہ کسی کو بھی نہیں چھوڑ سکتا، ڈریں اس وقت سے جب پاکستان کی ہر بیٹی اور بہن سڑکوں پر آکر آپکی زبان کھینچ رہی ہو، سیاست کے طور طریقوں کے مطابق چلیں، آپ کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دینا آتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی وبائی مرض دنیا میں پھیلتا ہے تو اس کے لئے حفاظتی تدابیرپر توجہ مرکوز کی جاتی ہے، وزیراعظم مسلسل اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اس کے علاج ،روک تھام کرنے کی صلاحیت رکھنے والے ممالک میں بھی کرونا وائرس پھیلا ہے لیکن پاکستان میں اب تک صورتحال کنٹرول میں ہے اس میں مزید الرٹ ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پروازوں کے اندر اور ائیر پورٹس کے اندر فیومیگیشن اور سیکریننگ کے عمل کو ہنگامی بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے ،این آئی ایچ کے سربراہ کی قیادت میں ٹاسک فورس کام کر رہی ہے ،پاک فوج ،قانون نافذ کرنے والے اداروں ،سرحدی فورسز ،پنجاب ،کے پی کے ،سندھ بلوچستان کے حکام شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک جماعت کا معاملہ نہیں جب ایمرجنسی کی صورتحال ہوتی ہے تو قومیں سر جوڑ کر ہر طرح کی سہولت فراہم کر کے ساتھ لیکر چلتی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کل کرونا وائرس کے جو کیسز سامنے آئے ہیں ان میں سے اکثریت کا تعلق سندھ سے ہے،سیکریننگ ہی واحد عمل ہے جس سے ایسی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں، احتیاط اور آگاہی علاج سے بہتر ہوتی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے تمام تحفظات دور کر دیئے ہیں ،وزیراعظم نے گذشتہ ہفتہ کراچی جاناتھا مگر موسم کی خرابی کے باعث دورہ منسوخ ہوا ،جلد وہ کراچی کا دورہ کریں گے ،وزیراعظم اور کراچی کے عوام کا چولی دامن کا ساتھ ہے ،تمام سٹیک ہولڈر ساتھ ہیں ،ایم کیو ایم اہم سٹیک ہولڈر ہے ،امید ہے کہ عوامی مفاد کے ایجنڈے پر جس مقصد کے لئے اتحاد بنا تھا اس کے حصول کے لئے سب ملکر چلیں گے، جی ڈی اے بھی ہماری اتحادی ہے، کوئی ایک جماعت مسائل حل نہیں کرسکتی ،سب نے ملکر کوششیں کرنی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک مارکیٹ مشکلات میں آئی لیکن پھر اپنے پاﺅں پرکھڑی ہوئی ،اب روپیہ مستحکم ہورہا ہے جلد واپس اپنی پوزیشن پر آئیں گے ،پاکستان کی معیشت اپنے پاﺅں پر کھڑی ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حفیظ شیخ نے وزیراعظم کے سامنے دنیا میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے حوالے سے روڈ میپ پیش کیا ہے، طویل روڈ میپ میں منتقل کرنے کے لئے تجویز زیر بحث آئی ہے ،اس سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہفتہ وار میکنزم بنانا چاہیے اگر عالمی منڈیوں میں کوئی ریلیف ملتا ہے تو وہ کیسے عوام تک پہنچایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خودمختار اور ذمہ دار ملک ہے جو کسی بھی دوسرے ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا، افغانستان کا امن پاکستان کے امن کے لئے بہت ضروری ہے ،افغانستان کو پرامن رکھنے کے لئے پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں ،اگر معاہدے کے بعد امن کی شمع روشن ہوئی ہے تو سیاسی استحکام افغان امن کے لئے بہت ضروری ہے، پاکستان افغان عوام کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ خود فیصلہ کریں کہ ملک میں سیاسی قیادت کو کس انداز سے دیکھنا ہے ۔