سرینگر۔ 20 مارچ (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی اوردیگر حریت رہنمائوں نے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین محمد یاسین ملک کی طرف سے تادم مرگ بھوک ہڑتال کے اعلان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر یاسین ملک کے ساتھ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہو گی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہاکہ بھارتی حکومت محمد یاسین ملک کو پھانسی پر چڑھانے کا منصوبہ بنا چکی ہے۔ انہوںنے یاسین ملک کی گرتی ہوئی صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وہ متعدد عارضوں میں مبتلا ہیں اور بھارتی قابض انتظامیہ نے انہیںغیر قانونی طورپر نظربند کر رکھا ہے۔ حریت چیئرمین نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں خاص طورپر اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ نظربند کشمیری رہنماء کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کے حقوق کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی اور ڈیموکریٹک پولٹیکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردوس نے ایک بیان میں یاسین ملک کی طرف سے تادم مرگ بھوک ہڑتال کے اعلان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اپیل کی کہ وہ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین رہائی کیلئے بھارت پر دبا? ڈالیں۔انہوںنے کہاکہ بھارتی عدالتیں اور جج کشمیری سیاسی نظربندوں کے ساتھ جانبدرانہ اورناروا سلوک روا رکھے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یاسین ملک کی تادم مرگ بھوک ہڑتال کے اعلان سے کشمیری عوام میں تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ عالمی اداروں کو اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ آخر یاسین ملک کو تادم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کرنے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی۔ انہوںنے یاسین ملک کواپنا موقف واضح کرنے کیلئے عدالت میں پیش کرنے پر زوردیتے ہوئے کہاکہ پنے دفاع کا حق استعمال کرنا ان کا بنیادی حق ہے جس سے انہیں محروم نہیں کیا جانا چاہیے۔ کاروان اسلامی جموں و کشمیرکے ترجمان مفتی جلاالدین حامی نے ایک بیان میں کہاہے کہ بھارتی عدالت کی طرف سے یاسین ملک پر دہائیوں پرانے جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائدکرنے سے ان کی بدنیتی ظاہرہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس اقدام سے لگتا ہے کہ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت اور معتصب عدلیہ ایک او رکشمیری رہنمائ کو تختہ دار پر چڑھانے کی مذموم سازش رچارہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری سیاسی رہنما?ںکو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے اعلیٰ عدلیہ کا بھارت کی قوم پرست حکومت کا ساتھ دینا انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوںنے افسوس ظاہر کیاکہ بھارتی عدلیہ نے ہمیشہ کشمیریوںکے معاملے مین انصاف کا خون کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ اس سے قبل نئی دلی کی تہاڑ جیل میں کشمیریوںکے مقبول رہنمائوں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گو رو کو بھی پھانسی دی جاچکی ہے اور ان کی میتیں آج بھی جیل میں دفن ہیں۔ ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر، سید فیض نقشبندی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی طرف سے تادم مرگ بھوک ہڑتال کے اعلان پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین کو گزشتہ سال 22کو بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے جھوٹے الزامات میں گرفتار کر کے ان کی تیزی سے گرتی ہوئی صحت کے باوجود نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند کردیاتھا۔ انہوںنے یاسین ملک کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین کے اہلخانہ کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ دہائیوں پرانے جھوٹے مقدمے میں یاسین ملک کی نظربندی کشمیریوںکو اپنے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد جاری رکھنے سے روکنے کے بھارتی اقدامات کی ایک کڑی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنمائ اور جموںوکشمیر پیپلز موومنٹ کے نائب چیئرمین عبدالمجید ملک نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میںلبریشن فرنٹ کے چیئرمین کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی حکومت محمد یاسین ملک کوپھانسی پر چڑھانے کا منصوبہ بناچکی ہے۔ انہوںنے کہاکہ یاسین ملک کو تہاڑ جیل کے ڈیٹھ سیل میں رکھا گیا ہے۔ انہوںنے افسوس ظاہر کیاکہ مختلف عارضوں میں مبتلا یاسین ملک کو علاج معالجے سمیت تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جارہا ہے۔ انہوںنے بھارت کو خبردار کیاکہ اگر یاسین ملک کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہو گی۔