وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

120

اسلام آباد ۔ 3 جون (اے پی پی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے درآمدی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالہ سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کی قیادت میں کمیٹی قائم کردی ہے، کمیٹی درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نقصان سے بچنے کیلئے مختلف آپشنز کاجائزہ لے گی۔ای سی سی کا اجلاس بدھ کو یہاں وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا،اجلاس میں عدالت عظمیٰ کے فیصلوں، آبزرویشنز اورپاکستان سٹیل ملز کے حوالہ سے دیگر عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کی روشنی میں پاکستان سٹیل ملز کے ہیومن ریسورس رئیلائزیشن منصوبہ کی مکمل اورحتمی منظوری دیدی گئی۔اجلاس میں مختلف بین الاقوامی اداروں اورمقامی شراکت داروں سے مشاورت کے بعد وزارت توانائی کی تجویزپر درآمد شدہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نقصان سے بچنے کا جائزہ لیاگیا، اجلاس میں اس ضمن میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر کی قیادت میں کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ، کمیٹی میں سٹیٹ بنک، پاکستان سٹیٹ آئل، وزارت خزانہ، وزارت قانون اوروزارت منصوبہ بندی کے نمائندے شامل ہوں گے، کمیٹی ایک یادوسالوں کیلئے موجودہ برینٹ کے سٹاک قیمت ، جب تک فیس قابل قبول حد کے اندرہوں، 12 برابر ماہانہ مقدار کے حساب سے 15 ملین بیرل خام تیل کی خریداری کیلئے مخلتف کال آپشنز کاجائزہ لے گی۔کمیٹی کے قواعد وضوابط، جس میں مستقبل میں پیش رفت کی صورت میں تبدیلی کی جاسکی گی، کے تحت پاکستان سٹیٹ آئل کاونٹرپارٹی کے طورپر کام کرے گی جبکہ وزارت خزانہ پی ایس او کی کارگردگی کی ضمانت دے گی۔اسی طرح سٹاک قیمت کے حوالہ سے بھی کمیٹی اوگراکو تیل کی ماہانہ قیمتوں کے تعین میں ایل این جی کی لاگت یا دیگرآئل پراڈکٹ کو شامل کرنے کے ضمن میں پالیسی ہدایات جاری کرے گی ۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک کے بعض شہروں میں پیٹرول کی مبینہ قلت کا بھی جائرہ لیا اوروزارت توانائی ، مسابقتی کمیشن اوراوگراکو ہدایت کی کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے پاس مطلوبہ سٹاک اورملک بھرمیں پیٹرول پمپوں کو پیٹرول کی فراہمی کو پورے ماہ کیلئے یقینی بنایا جائے ۔کمیٹی کے چئیرمین نے پیٹرول کی قلت پر سخت رائے کا اظہارکیاا ورتمام متعلقہ وزارتوں اور محکموں کوہدایت کی کہ صورتحال خراب ہونے سے قبل انہیں فوری طورپرآگاہ کیاجائے۔وزارت توانائی کی ایک اورتجویزپرای سی سی نے میسرز بائیکو کی جانب سے نصب شدہ سنگل پوائنٹ مورنگ کے آپریشنل اخراجات کی ادائیگی کی منظوری دیدی، فیصلہ کے تحت بائیکو سنگل پوائنٹ مورنگ کے حقیقی آڈٹ شدہ اخراجات پارکو کے ریٹ کے مطابق اوگراکے پاس جمع کرائیگی ، اس میں وھارپیج ،ایف اوٹی سی او اخراجات اورکروڈ سیونگز شامل نہیں ہوگی۔اوگرا جاری بنیاد پر اسے آئی ایف ای ایم میں شامل کرنے کیلئے اقدامات کرے گی، اس فیصلہ کے تحت بائیکوسپریم کورٹ میں اپنے کیس سے دستبردارہوجائیگی اورتحریری ضمانت بھی دے گی کہ ای سی سی کے فیصلہ سے سنگل پوائنٹ مورنگ کے اخراجات کازیرالتواء معاملہ ختم ہوگیاہے۔وزارت توانائی کی تجویزپرای سی سی نے عدالت عظمیٰ کی ہدایات کی روشنی میں ستمبر 2003 میں وزیراعظم کے گیس پیداکرنے والے فیلڈ کے 5 کلومیٹر کی حدودمیں واقع دیہات کو گیس فراہم کرنے کے اعلان پرعمل درآمد کیلئے وزارت خزانہ کو ایک ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کی۔وزارت توانائی کی تجویزپر ای سی سی نے آئی پی پیز کو فکسڈ کاسٹ کے ان ریکورڈ 43.7 ارب روپے کی ادائیگی کاجائزہ لیا، ای سی سی نے وزارت خزانہ کو اس ضمن میں 23 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کی، باقی ماندہ ادائیگی کا معاملہ متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے ایک ہفتے میں حل کرلیا جائیگا۔ اجلاس میں وزارت داخلہ، نیب، ریونیوڈویژن ،کابینہ ڈویژن، قومی ورثہ وثقافت ڈویژن، فنانس ڈویژن، وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت، کمیونیکیشن اورمذہبی امورسمیت مختلف وزارتوں اورڈویژنز کیلئے 12 تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔