وزیراعظم محمد نواز شریف کی پاکستانی صحافیوں سے بات چیت

117

نیویارک ۔ 22 ستمبر (اے پی پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے‘ بھارت کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے اور تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنے چاہئیں‘ ۔ وہ جمعرات کو یہاں پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز‘ معاون خصوصی طارق فاطمی اور امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی کے علاوہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی بھی موجود تھیں۔وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی بربریت کے حوالے سے ڈوزیئر حوالے کیا جس کا انہوں نے گہرائی سے جائزہ لیا جس میں 107 کشمیری جاں بحق ‘ ہزاروں زخمی اور 150 سے زائد پیلٹ گنز سے نابینا ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ایسی تصویریں پہلے نہیں دیکھی تھیں۔ یہ ڈوزیئر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ممبران‘ برطانیہ‘ چین‘ فرانس‘ روس اور امریکہ کو بھی دی جائیں گی جبکہ دنیا بھر میں پاکستان کے سفارتکاروں کو ہدایت کریں گے کہ وہ اپنے ملکوں کی حکومتوں کو اس بارے میں بتائیں کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو بے نقاب کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کو دیا جانے والا ڈوزیئر ایک پراسیس کے ذریعے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ان کی ملاقات سے قبل وزیراعظم نے انہیں خط لکھا جس میں انہوں نے کئی دہائیوں پرانی مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد پر زور دیا جبکہ انہیں مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا بھی کہا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی پیشکش کو سراہا جس میں انہوں نے انڈیا اور پاکستان سے مسئلہ کشمیر کے حل کا کہا ہے تاہم انہوں نے زور دیا کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں اس کی اپنی ہیں اور یہ دنیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان پر عملدرآمد کرائے۔