وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

121

اسلام آباد ۔ 7 اگست (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن میرے بیان پر سیاسی پوائنٹ سکورننگ کر رہی ہے، مسئلہ کشمیر حساس ایشو ہے اسلئے اپوزیشن اس پر سیاست کرنے سے گریز کرے، مسئلہ کشمیر پر قومی اتفاق رائے کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، اپوزیشن جماعتیں باتیں نہ کریں مناسب تجاویز دیں، حکومت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپوزیشن جماعتوں کی قابل عمل تجاویز پر ضرور غور کرے گی۔ جمعہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حقیقی معنوں میں کشمیریوں کا سفیر بن کر مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا ہے، ایک سال کے دوران تین مرتبہ یہ مسئلہ سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا اور عالمی میڈیا بھی مودی کے اقدامات کی مذمت کر رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) اقوام متحدہ کے بعد دوسرا بڑا فورم ہے اور او آئی سی کا مسئلہ کشمیر پر تاریخی موقف رہا ہے اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ او آئی سی پاکستان کے عوام اور کشمیریوں کے احساسات کو سمجھے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کلیدی کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے، میں نے انہیں ایک سال کے دوران مقبوضہ وادی کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کے بارے آگاہ کیا ہے، میں نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ بھارت کی حرکتوں سے پورا خطہ غیر محفوظ ہے، اگر بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کی کوشش کی تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پومپیو نے میری بات پر اتفاق کیا ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ بھارت سے بات کریں گے کہ وہ گفت و شنید کے ساتھ معاملات حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ اپوزیشن کی سیاسی مجبوریاں ہیں لیکن میری ان سے اپیل ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو سیاست کی نذر نہ کریں انہیں سیاست کیلئے اور مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کا محسن ہے، سعودی عرب نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے دوستانہ اور ٹھوس تعلقات ہیں اور ہم سعودی عرب کے دفاع کیلئے جان دینے کیلئے تیار ہیں۔