اسلام آباد ۔ 25 اگست (اے پی پی) وفاقی کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت قانون کے یکساں اطلاق کے حوالہ سے کوئی رعایت نہیں برتے گی، میاں نواز شریف کو وطن واپس لانے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے، این آر او کے حوالہ سے حکومت بلیک میل نہیں ہو گی جبکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ماضی میں دیئے گئے این آر اوز کی وجہ سے ملک کے قرضوں میں کئی گنا اضافہ ہوا اور ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا گیا، کابینہ نے حکومت بلوچستان کی درخواست پر بلیدا ٹاﺅن انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیلئے فرنٹیئر کور بلوچستان ساﺅتھ کی دو پلاٹونوں کی منظوری بھی دی۔ منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حالیہ بارشوں کے نتیجہ میں کراچی سمیت صوبہ سندھ کے عوام کو مشکلات کے حوالہ سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے ازالہ کیلئے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس کو قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد کوٹہ کے نظام اور ان علاقوں کے عوام کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لانے کے حوالہ سے کوٹہ سسٹم کی افادیت پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے اس حوالہ سے کہا کہ کم ترقی یافتہ اور پسماندہ علاقوں اور طبقات کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، کوٹہ سسٹم پہلے کی طرح جاری ہے جس کا مقصد پسماندہ لوگوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ کوٹہ سسٹم میں انصاف ہو۔ اجلاس کے دوران وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے آئین کے تقاضوں کے مطابق صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صوبائی مالیاتی ایوارڈ کمیشن کی تشکیل کے عمل میں پیشرفت سے آگاہ کیا۔ کابینہ کو قانون کو مطلوب میاں نواز شریف کو وطن واپس لانے کے حوالہ سے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ کابینہ نے نوٹ کیا کہ میاں نواز شریف حکومت کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی گئی رعایت کے ناجائز استعمال کے مرتکب ہوئے ہیں، نواز شریف کی جانب سے عدالت میں بیماری کو عذر بنا کر ضمانت کی درخواست کی گئی، اس حوالہ سے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی جانب سے بھی گارنٹی دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ العزیزیہ ریفرنس کیس میں 29 اکتوبر 2019ءکو نواز شریف کو 8 ہفتوں کیلئے ضمانت ملی، 16 نومبر 2019ءکو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ان کا نام ای سی ایل سے ہٹانے اور چار ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی۔ اس حوالہ سے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف نے دونوں شخصی ضمانت دی جس میں انہوں نے وطن واپسی، میڈیکل رپورٹس باقاعدگی سے جمع کرانے اور حکومت پاکستان کے نمائندہ کی جانب سے میڈیکل رپورٹس کے معائنہ پر کسی قسم کا اعتراض نہ کرنے اور مکمل تعاون کی ضمانت دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 23 دسمبر 2019ءکو میاں نواز شریف کے وکلاءکی جانب سے ضمانت میں توسیع کیلئے درخواست دی گئی، اس ضمن میں ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا۔ 19 سے 21 فروری 2020ءکو ذاتی سماعت کیلئے تین مواقع فراہم کئے گئے لیکن میاں نواز شریف نہ تو خود پیش ہوئے اور نہ کوئی نئی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی، 27 فروری 2020ءکو میاں نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست کو رد کر دیا گیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ میاں نواز شریف کی روانگی کے وقت برطانوی حکومت کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے اور عائد شرائط سے آگاہ کیا گیا تھا، 2 مارچ کو برطانوی حکومت کو حکومت پنجاب کے فیصلہ سے آگاہ کر دیا گیا۔ کووڈ کی وجہ سے مختلف ملکوں کی طرح برطانیہ کے وزٹ ویزوں میں توسیع کی گئی، میاں نواز شریف بھی وزٹ ویزے پر برطانیہ میں اسی توسیع کے تحت موجود ہیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ نواز شریف کے وکلاءکی جانب سے ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی ہے جس کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ میاں نواز شریف کو وطن واپس لانے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ حکومت قانون کے یکساں اطلاق کے حوالہ سے کوئی رعایت نہیں کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان اور کابینہ ممبران نے اس امر اعادہ کیا کہ این آر او کے حوالہ سے حکومت بلیک میل نہیں ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں دیئے گئے این آر اوز کی وجہ سے ملک کے قرضوں میں کئی گنا اضافہ ہوا اور ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا گیا۔ کابینہ نے سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کو مانیٹری و فسکل پالیسیز کوآرڈینیشن بورڈ میں بطور ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے حکومت بلوچستان کی درخواست پر بلیدا ٹاﺅن انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹ یا پیکیج کیلئے فرنٹیئر کور بلوچستان، ساﺅتھ کی دو پلاٹونوں کی تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ نے چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریش کو بطور نمائندہ برائے پاکستان شپ اونرز ایسوسی ایشن کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ آف ٹرسٹیز میں بطور ٹرسٹی 3 دسمبر 2020ءتک تعینات کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے صارفین کی صحت اور تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے 61 فوڈ اور نان فوڈ آئٹمز کو پاکستان سٹینڈرڈز و کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی لازمی سرٹیفکیشن مارکس سکیم میں ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس نے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 12، 19 اور 20 اگست 2020ءکے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 12 اگست 2020ءکے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی، اس حوالہ سے ایک فیصلہ نیویارک میں واقع روز ویلٹ ہوٹل کے حوالہ سے کیا گیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت روز ویلٹ ہوٹل کے بقایا جات 12 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، بعض غلط فہمیوں کے برعکس موجودہ اقدامات کا مقصد اس اثاثہ کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنا اور مسلسل بڑھنے والے نقصانات کو روکنا ہے۔ اجلاس نے کابینہ کمیٹی برائے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے 13 اگست 2020ءکے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ نے ایم ایل ون منصوبہ کو کامیابی سے آگے بڑھانے پر وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی کاوشوں کو سراہا۔ اجلاس میں گندم اور چینی کی فراہمی اور مناسب قیمت کو یقینی بنانے کے حوالہ سے اقدامات پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ60 ہزار ٹن گندم پر مشتمل ایک جہاز بدھ کی صبح کراچی بندرگاہ پر پہنچ جائے گا۔ 60 ہزار میٹرک ٹن گندم پر مشتمل ایک اور جہاز 28 اگست کو پہنچے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ستمبر میں 5 لاکھ ٹن گندم ملک میں پہنچ جائے گی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے گندم کی قیمتوں میں کمی کا رجحان سامنے آ رہا ہے۔ وزیر صنعت حماد اظہر نے چینی کی قیمتوں میں کمی کے حوالہ سے اقدامات اور ان کے نتائج کے بارے میں بریف کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک حکومتی اقدامات کی بدولت چینی کی قیمت میں چار سے پانچ روپے کمی آ رہی ہے جو آئندہ ایک دو روز میں پرچون کی سطح پر بھی سامنے آئے گی۔ حماد اظہر نے بتایا کہ نجی شعبہ میں چینی کی درآمد کے حوالہ سے مثبت رجحان پایا جاتا ہے۔ وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی سیّد فخر امام نے کابینہ کو مستقبل میں گندم، کپاس اور دیگر اہم فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کے حوالہ سے اقدامات جن میں معیاری بیج کی فراہمی، سپورٹ پرائس کے پیشگی اعلان کے حوالہ سے تجاویز سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے قلیل المدت، وسط اور طویل المدت منصوبہ سازی کا عمل شروع کیا جائے۔ اجلاس میں سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ بولز اچیومنٹ پروگرام کے حوالہ سے گائیڈ لائنز میں ترمیم کی بھی منظوی دی گئی۔