ڈومیسٹک سیزن 2020-21ءکے لئے چھ ایسوسی ایشنز کے سکواڈز کا اعلان

162
نوجوان خواتین کرکٹرز کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹ کا اعلان

اسلام آباد ۔ 28 اگست (اے پی پی) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ڈومیسٹک سیزن 2020-21ءکے لئے 6 ایسوسی ایشنز کی کرکٹ ٹیموں کا اعلان کردیا ہے۔ سیزن کا آغاز 30 ستمبر سے شروع ہونے والے قومی ٹی ٹونٹی کپ سے ہوگا۔ ایونٹ کا پہلا مرحلہ ملتان اور دوسرا مرحلہ راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ سیزن کے مکمل شیڈول کا اعلان مناسب وقت پر کر دیا جائے گا۔ تمام کھلاڑیوں کے 12 ماہ پر مشتمل کنٹریکٹ یکم اگست 2020 سے 31 جولائی 2021 تک نافذالعمل ہوں گے۔ ٹیموں کا انتخاب تمام ایسوسی ایشنز کے ہیڈ کوچز، جوکہ قومی سلیکٹرز بھی ہیں، نے کیا ہے۔ اس عمل کے دوران تمام کوچز نے مقامی کھلاڑیوں کے انتخاب کو ترجیح دی ہے۔ تمام کوچز نے سکواڈز کا انتخاب، تمام کھلاڑیوں کی گذشتہ 2 سالہ کارکردگی خصوصا ً ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کیا ہے۔ ابتدائی طور پر ہر کوچ نے اپنی ایسوسی ایشن کے گذشتہ سکواڈ میں شامل زیادہ سے زیادہ کھلاڑیوں کو برقرار رکھا، بعدازاں تمام سلیکٹرز (ہیڈ کوچز)نے ایونٹ میں مقابلے کی فضا کو بڑھانے کے لئے باہمی مشاورت سے بقیہ کھلاڑیوں کو ایک ایسوسی ایشن سے دوسری میں منتقل کردیا۔ ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ 2020 میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کرکٹرز سمیت 34 نئے کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ پیش کئے جارہے ہیں۔ گذشتہ سیزن میں شریک 192 کھلاڑیوں میں سے 158 کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ کی فہرست میں برقرا ر رکھا گیا ہے۔ ہر ایسوسی ایشن کے سکواڈ میں 45 ڈومیسٹک کرکٹرز کے علاوہ سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ مقامی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ گذشتہ سال کی طرح رواں سال بھی اعلان کردہ 45 رکنی سکواڈ میں 32 کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ پیش کیا جائے گاجبکہ بقیہ 13 کرکٹرزسیزنل کنٹریکٹس کے تحت ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے دوران مختلف طرز کی کرکٹ کے لئے اپنی متعلقہ ایسوسی ایشن کو دستیاب ہوں گے۔ ا±دھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرزکی اکثریت رواں سال اپنی آبائی ٹیموں کی نمائندگی کرے گی۔ ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں شامل مختلف ٹورنامنٹس کے لئے ایسوسی ایشنز کے کپتانوں اور نائب کپتانوں سمیت حتمی سکواڈز کا اعلان اس ایونٹ سے قبل کردیا جائے گا۔ اس تناسب سے مجموعی طور پر 192 کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ پیش کیا جائے گا جبکہ 78 اضافی کھلاڑی بھی رواں سیزن کے دوران مختلف ایونٹس میں اپنی ایسوسی ایشنز کی نمائندگی کریں گے۔ ان 78 کھلاڑیوں کو سیزنل کنٹریکٹ پیش کیا جائے گا۔ سیزنل کنٹریکٹ یافتہ ان کھلاڑیوں کو پی سی بی کے ڈومیسٹک کرکٹ ماڈل کے مطابق میچ فیس، ڈیلی الاو¿نس اور انعامی رقم میں ان کا حصہ دیا جائے گا۔ رواں سال بھی ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کے انتخاب میں کھلاڑیوں کو ان کے آبائی علاقوں میں نمائندگی کی پالیسی پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ میں ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں سال جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے آئی سی سی انڈر19 کرکٹ ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے حیدر علی اور روحیل نذیر کے علاوہ 11 کھلاڑیوں کوڈومیسٹک سیزن 21-2020 کے کنٹریکٹس پیش کئے جارہے ہیں۔ ایونٹ میں پاکستان انڈر19 ٹیم کی نمائندگی کرنے والے بیٹسمین محمد حریرہ کو ناردرن کے سکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ سپنرز عامر علی اور آرش علی خان کو سندھ جبکہ محمد حارث، محمد عامر خان، محمد عباس آفریدی اور محمد وسیم جونیئرکو خیبرپختونخوا کے سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ عرفان خان نیازی اور قاسم اکرم ،سنٹرل پنجاب جبکہ عبدالواحد بنگلزئی بلوچستان کی نمائندگی کریں گے۔ تمام کوچز، جو کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹرز بھی ہیں، نے پی سی بی کی پالیسی کے عین مطابق نئے کھلاڑیوں کی نشوونما کے لئے مستقبل پر سرمایہ کاری کرتے ہوئے جن سکواڈز کا انتخاب کیا ہے ان کی اوسط عمر یہ ہے جن میں بلوچستان- 27، سنٹرل پنجاب- 26، خیبرپختونخوا- 26، ناردرن- 25، سندھ-25اورسدرن پنجاب- 26 سال شامل ہے۔ بلوچستان کی فرسٹ الیون کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ فیصل اقبال کاکہنا ہے کہ ایک جامع انتخابی عمل کے تحت کھلاڑیوں کی کارکردگی کا مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی ان کا انتخاب کیا گیا ہے۔ فیصل اقبال نے کہا انہیں یقین ہے کہ بلوچستان کا سکواڈ تینوں طرز کی کرکٹ میں متاثرکن کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبے کے مقامی ٹیلنٹ اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو سکواڈ میں شامل کیا ہے، یہ سکواڈ متوازی اور پرجوش کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ سنٹرل پنجاب کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ شاہد انور کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی ہے کہ ہمارے پاس کھلاڑیوں کا ایک بڑا پول موجود ہے، گذشتہ سیزن میں قائداعظم ٹرافی جیتنے والے کھلاڑیوں کی اکثریت کا تعلق ہمارے سکواڈ سے ہے۔ شاہد انور نے کہا کہ رواں سیزن کے لیے انڈر19 کرکٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو سکواڈ میں شامل کرنے کی وجہ ان کی نشو ونما کرنا ہے۔خیبرپختونخوا کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ سلیکشن کے اس جامع عمل پر انہیں مکمل اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے سکواڈ میں نوجوان اور سینئر کھلاڑیوں کا ایک حسین امتزاج موجود ہےاور وہ ان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو ابھارنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ناردرن کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ محمد وسیم کاکہناہے کہ گذشتہ سال ان کی ٹیم نے بہت شاندار کرکٹ کھیلی اور اب رواں سال بھی وہ حکمت عملی اور جامع منصوبہ بندی کے تحت کھلاڑیوں کی قابلیت اور خود اعتمادی میں اضافے کی کوشش کریں گے۔ محمد وسیم نے کہاکہ انہوں نے اپنے بیشتر کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ چند ایسے نوجوان کرکٹرز کو سکواڈ میں شامل کیا ہے جو کہ مستقبل میں پاکستان کی نمائندگی کی اہلیت رکھتے ہیں۔ سندھ کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ باسط علی کا کہنا ہے کہ سکواڈ متوازی ہے اور یہاں صوبے کے بہت سے نمایاں کرکٹرز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نوجوان اور اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں شرکت کے حوالے سے بہت پرجوش ہیں۔ سدرن پنجاب کی فرسٹ الیون ٹیم کے ہیڈ کوچ عبدالرحمٰن کا کہناہے کہ انہوں نے نوجوان اور پرجوش کھلاڑیوں پر مشتمل سکواڈ کو تشکیل دینے کی کوشش ہے، ہمارا مقصد ڈومیسٹک سطح پر کھلاڑیوں کی نشو و نما کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل میں پاکستان کی نمائندگی کرسکیں۔ بلوچستان کی سکواڈ میں عمران بٹ، بسم اللہ خان، عمران فرحت، عماد بٹ، تاج ولی، عاکف جاوید، خرم شہزاد، تیمور علی، عمید آصف، عدنان اکمل، سمیع اسلم، کاشف بھٹی، عبدالواحد بنگلزئی، عبدالرحمٰن مزمل، اسامہ میر، عمر گل، عظیم گھمن، اویس ضیائ، جلات خان، اکبر رحمٰن، محمد جنید، گوہر فیض، اختر شاہ، شہباز خان، تیمور خان، ہدایت اللہ، گلریز صدف، محمد طلحہٰ، نجیب اللہ اچکزئی، شہزاد ترین، حیات اللہ اور رمیز راجہ جونیئر شامل ہیں جبکہ اضافی کھلاڑیوں میں عاطف جبار، نذر حسین، اسرار احمد، زین اللہ، صلاح الدین، علی رفیق، علی وقاص، محمد ابراہیم، عبدالناصر، عظیم ڈار، ایاز تصور ، داو¿د خان اور عزیز اللہ، سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں امام الحق، یاسر شاہ اور حارث سہیل شامل ہیں۔ سنٹرل پنجاب میں کامران اکمل، سلمان بٹ، احمد شہزاد (فٹنس سے مشروط)، عثمان صلاح الدین، رضوان حسین، عبداللہ شفیق، علی زریاب، فہیم اشرف، حسن علی، احمد بشیر، ظفر گوہر، عثمان قادر، بلال آصف، احسان عادل، وقاص مقصود، محمد سعد، سعد نسیم، محمد اخلاق، فرحان خان، سلیمان شفقت، محمد علی، بلاول اقبال، عرفان خان نیازی، احمد صفی عبداللہ، نثار احمد، اعتزاز حبیب خان، قاسم اکرم، محمد عمران ڈوگر، فہد عثمان، شاہد نواز، زوہیب امانت اور انس محمود،اضافی کھلاڑیوں میں رضا علی ڈار، عتیق الرحمٰن، نعمان انور، حسیب الرحمٰن، محمد فائق، جنید علی، کامران افضل، صہیب اللہ، فہد منیر، اسفند مہران، حماد بٹ، زبیر خان اور علی شان،سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوںمیں بابراعظم، نسیم شاہ، اظہر علی اور عابد علی شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا میں اشفاق احمد، اسرار اللہ، صاحبزادہ فرحان، زوہیب خان، عمران خان سینئر، محمد عرفان خان، ساجد خان، جنید خان، عادل امین، ثمین گل، ارشد اقبال، احمد جمال، نبی گل، محمد حارث، محمد عامر خان، محمد محسن، ریحان آفریدی، محمد محسن خان، مہر ابراہیم، آصف آفریدی، خالد عثمان، اسد آفریدی، عرفان اللہ شاہ، کامران غلام، مصد احمد، محمد وسیم جونیئر، محمد عباس آفریدی، محمد نسیم سینئر، ثاقب جمال، سمیع اللہ جونیئر، محمد سرور آفریدی اور محمد اسد،اضافی کھلاڑیوں میں شعیب ملک، محمد حفیظ، وہاب ریاض، سلمان خان جونیئر، عارف شاہ، محمد خیام، وقار احمد، معاذ صداقت، ناصر فراز، محمد علی، محمد عمران، حارث خان اور گوہر علی،سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوںمیں محمد رضوان، فخر زمان، عثمان شنواری ، شاہین شاہ آفریدی اور افتخار احمد شامل ہیں ناردرن ٹیم میں ذیشان ملک، علی عمران، نہال منصور، ناصر نواز، عمر امین، آصف علی، فیضان ریاض، سرمد بھٹی، ضیاد خان، علی سرفراز، عمر وحید، شعیب احمد منہاس، محمد نواز، حماد اعظم، نعمان علی، رضا حسن، زید عالم، جمال انور، روحیل نذیر، عمیر مسعود، سہیل تنویر، محمد عامر، موسیٰ خان، وقاص احمد، شیراز خان، محمد اسماعیل، شاداب مجید، سلمان ارشاد، اطہر محمود، نوید ملک، سہیل اختر اور منیر ریاض، اضافی کھلاڑیوںمیں عامر جمال ، صدف حسین، سید توثیق شاہ، راجہ فرزان خان، تیمور سلطان، محمد حریرہ، راجہ فرحان، محمد عامر شاہ، عماد بٹ، کاشف اقبال، تیمور خان، فرحان شفیق اور بابرخالق،سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں عماد وسیم اور شاداب خان،ایمرجنگ پلیئرز کنٹریکٹ میں حارث رو¿ف اورحیدر علی شامل ہیں، سندھ کی ٹیم میں خرم منظور، سعود شکیل، انور علی، سہیل خان، میر حمزہ،تابش خان، حسن محسن، عمیر بن یوسف، سعد علی، فواد عالم، عمادعالم، سیف اللہ بنگش، محمد سلیمان، محمد عمر، شاہ نواز، رمیز راجہ جونیئر، جاہد علی، محمد حسن، احسان علی، شہزر محمد، سعد خان، رمیز عزیز، ولید احمد، شرجیل خان، محمد اعظم خان، محمد اصغر، غلام مدثر، فہد اقبال، محمد طحٰہ، عدیل ملک، عاشق علی اورمحمد طارق خان،اضافی کھلاڑیوں میں حسن خان، دانش عزیز، عامر علی، فراز علی، ابتسام شیخ، رمان رئیس، ابرار احمد، اسد رضا، عزیز اللہ، آرش علی خان، عاشر قریشی، سید محمد تہامی اور محمد مکی، سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں سرفراز احمد اور اسد شفیق۔ ایمرجنگ پلیئرز کنٹریکٹ میں محمد حسنین شامل ہیں۔سدرن پنجاب کے سکواڈ میں عمر صدیق، صہیب مقصود، ذیشان اشرف، عامر یامین، عمران رفیق، بلاول بھٹی، زاہد محمود، طیب طاہر، زین عباس، خوشدل شاہ، راحت علی، حسین طلعت، نوید یاسین، محمد عمران، مقبول احمد، محمد باسط، ضیاء الحق، سیف بدر، مختار احمد، سلمان علی آغا، محمد عمیر، محمد عرفان، محمد عرفان جونیئر، عمر خان، محمد الیاس، وقار حسین، علی عثمان، احسان بیگ، دلبر حسین، انس مصطفیٰ، علی شفیق اور رمیز راجہ جونیئر، اضافی کھلاڑیوں میں محمد جنید، محمد محسن، حارث جاوید، صلاح الدین، محمد علی خان، حارث بشیر، حمزہ اکبر، زوہیب آفریدی، احمر اشفاق، محمد عرفان سینئر، صد ف مہدی، محبوب احمد اور رمیز عالم،سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں میں شان مسعود اور محمد عباس شامل ہیں۔