یورو فائیو پٹرول کی فروخت شروع ہو گئی ہے، یورو فائیو ڈیزل کی درآمد کا آغاز اگلے سال جنوری میں ہو گا، یورو فائیو پٹرول اور ڈیزل کی درآمد سے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے میں مددملے گی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کو پٹرولیم ڈویژن کے حکام کی بریفنگ

50

اسلام آباد ۔ 4 ستمبر (اے پی پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کو بتایا گیا ہے کہ یورو فائیو پٹرول کی فروخت شروع ہو گئی ہے، یورو فائیو ڈیزل کی درآمد کا آغاز اگلے سال جنوری میں ہو گا، یورو فائیو پٹرول اور ڈیزل کی درآمد سے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے میں مددملے گی۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو یہاں چیئرمین سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کے حکام نے بتایا کہ ای سی سی نے فیصلہ کیا تھاکہ ڈیزل اور پٹرول کی تمام درآمدات اب یورو فائیو معیار کی ہوں گی۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں حکومتی فیصلے کو سراہتے ہیں اور اس حوالے سے وزارت پٹرولیم کو کمیٹی کی طرف سے خط بھی تحریر کریں گے جس میں اس اقدام کی تعریف کی جائے گی۔ کوہاٹ میں پی ایس او کے آئل ڈپو کی بندش کے متعلق کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس کی بحالی کے لئے تقریباً 100ارب روپے درکار ہو ںگے اور یہ کام ای سی سی کی منظوری کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ منصوبے پر کام شروع کرنے سے پہلے اس کے معاشی مضمرات کا بھی جائزہ لیاجائے۔ ہزارہ ڈویژن کے مختلف دیہات کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس سلسلہ میں مجموعی لاگت کا تخمینہ 52 کروڑ 94 لاکھ روپے سے زائد ہے اور فنڈز کی فراہمی کے لئے وزارت پٹرولیم کو تحریر کیا جائے گا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ اس معاملے پر پیشرفت تیز کی جائے۔ قائمہ کمیٹی نے سندھ کے ضلع نوشیروفیروز کے گائوں جمن راجپر کو گیس کی فراہمی کے معاملے کا بھی جائزہ لیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس منصوبے کے قابل عمل ہونے کے لئے سروے کیا گیا ہے اور گائوں کو گیس کی فراہمی کے لئے 1400 کلومیٹر کی توسیع گیس پائپ لائن کی ضرورت ہوگی اور اس پر لاگت 9 ارب روپے آئے گی۔ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور ایس این جی پی ایل 2005کی مینجمنٹ کی پالیسی اور قدرتی گیس کی تخصیص کے مطابق لاگت کے طریقہ کار کے مطابق فنڈز فراہم کریں تو اس منصوبے پر عملدرآمد کے لئے غور کیا جا سکتا ہے۔