پنجاب میں درآمد شدہ چینی کی سرکاری نرخوں پر فروخت شروع، عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال

103

لاہور۔5نومبر (اے پی پی):پنجاب میں درآمد شدہ چینی کی سہولت بازاروں اور اوپن مارکیٹ میں سرکاری نرخوں پر فروخت شروع کر دی گئی اور25 ہزار میٹرک ٹن کی پہلی کھیپ میں سے 13ہزارآٹھ سو 75میٹرک ٹن اضلاع کو بھجوائی جا چکی ہے۔یہ بات صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت چیف سیکرٹری آفس میں پرائس کنٹرول اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقد اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتائی گئی۔ چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، خوراک اور صنعت کے محکموں کے ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اجلاس میں اشیاء ضروریہ بالخصوص آٹا اور چینی کی قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیرصنعت نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے، اس اہم معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اشیا کی مقررہ نرخوں پر دستیابی کیلئے صوبے میں سہولت بازاروں کے قیام، چینی اور گندم کی درآمد سمیت دیگر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درآمد شدہ چینی کی مقرر ہ قیمت پر دستیابی انتظامی افسران کی ذمہ داری ہے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق آٹا اور چینی کی مقررہ نرخوں پروافر مقدار میں دستیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سہولت بازاروں اوراوپن مارکیٹ میں درآمد شدہ چینی کی سپلائی شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ڈیلرز کے ذریعے ریٹیل دوکانوں پر درآمد شدہ چینی کی مقررہ نرخوں پر دستیابی یقینی بنائے اور اس سلسلے میں محکمہ خوراک کواپنی ڈیمانڈ سے متعلق آگاہ رکھے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو چینی کی مارکیٹ میں سپلائی کے عمل میں ڈیلرزکو تعاون فراہم کرنے اور اسکی فروخت سے متعلق روزانہ رپورٹ بھجوانے کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ درآمد شدہ چینی کا فائدہ ہر صورت عام صارف تک پہنچنا چاہئے اور کسی صورت اسکی ذخیرہ اندوزی یا کمرشل استعمال کیلئے فروخت نہ ہو۔