ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر صدارت ون ونڈو احساس کی تشکیل کیلئے اہم اجلاس

105

اسلام آباد۔6نومبر (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ون ونڈو احساس کی تشکیل کیلئے جمعہ کو ایک اہم اجلاس طلب کیا جس کا مقصد ون ونڈو معلومات اور خدمات کے متعدد پروگراموں تک رسائی کیلئے نقطہ نظر پیش کرنا تھا ۔ اجلاس میں بی آئی ایس پی، پاکستان بیت المال، پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ، ٹرسٹ فار والنٹری آرگنائزیشن، ایچ ای سی سمیت تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کے تمام عملدرآمدی اداروں کے رہنمائوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری پی اے ایس ایس ڈی بھی موجود تھے ۔اس اجلاس نے ون ونڈو آپریشن کیلئے ساختی منصوبہ تشکیل دیا ۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ فرونٹ اینڈ اور بیک اینڈ پر مشتمل ہوگا ۔ ہارڈویئر اور نمایاں فیزیکل احساس سینٹر ، اینڈراءڈ ایپ اور ویب انٹرفیس فرونٹ اینڈ جبکہ اوپن اے پی آئیز فن تعمیر کیساتھ رہنما پالیسی بیک اینڈ پر کام کرے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی مرحلے میں احساس فزیکل سنٹر اور ڈیجیٹل انٹرفیس کے پہلے پروٹوٹاءپ پر کام شروع ہوا ہے ۔ون ونڈو اسٹاپ شاپ کے ذریعہ احساس کے135پروگراموں اور پالیسی اقدامات میں سے ایک کے طورپر، اس اقدام کا مقصد آگاہی پیدا کرنا، احساس کے تحت فراہمی کو یکجا کرنا، شفافیت کو یقینی بنانا اور حکومت سے شہریوں تک خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا ہے ۔ پسماندہ آبادیوں تک احساس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ سہولیات اور معلومات تک پہنچانے کے مقصد کیساتھ ، حکومت اسلام آباد میں پہلا احساس سینٹر اور مارچ 2021تک احساس ڈیجیٹل شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔احساس نے 14پسماندہ گروپوں کی نشاندہی کرتے ہوئے متعدد پروگرام متعارف کروائے ہیں اور اب وہ ون ونڈو سروس کا بھی آغاز کررہا ہے ۔ ون ونڈو آپریشن مستحقین کو سماجی تحفظ فراہم کرے گا ۔ یہ اقدام سروس پوائنٹس، ڈیٹا سڑیمز اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر متعدد پروگراموں کی کارکردگی اور ہم آہنگی کو بہتر بنائے گا ۔احساس پروگراموں اور حکومت کے ڈیجیٹل وسائل کے بارے میں تمام معلومات بشمول اہلیت، اپ ڈیٹ، فارم، ویب لنکس، چیک ان پورٹلز اور عام لوگوں کے بارے میں معلوما ت کو قابل رسائی بنایا جائے گا ۔ اسی طرح، احساس سینٹر، احساس رجسٹریشن ڈیسک، احساس ادائیگی مراکز، احساس نشوونما ہال، وسیلہ تعلیم ڈیکس، ون ومن ون اکاءونٹ، احساس بلاسود قرضے، احساس آمدن، احساس تحفظ، احساس سروے اور احساس معلوماتی مرکز بھی اسی اقدام کے حصہ ہیں ۔