حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی کالے قانون” پبلک سیفٹی ایکٹ“ کے تحت نظربندی کالعدم قرار

101

سرینگر۔18نومبر (اے پی پی):بھارت کے غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموںوکشمیر میں ہائیکورٹ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کی غیر قانونی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض بھارتی انتظامیہ کو انہیں فوری طور پر رہا کرنے کے احکامات دیے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکام نے مسرت عالم بٹ پر 11ستمبر 2019 کو کالا قانون ”پبلک سیفٹی ایکٹ“ (پی ایس اے) لاگو کر دیا تھا ۔ جسٹس سنجیو کمار اور جسٹس رجنیس اسوال پر مشتمل ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے انتظامیہ کو احکامات دیے کہ وہ مسرت عالم بٹ کو غیر قانونی نظر بندی سے فوراً رہا کرے۔ ہائیکورٹ نے اپنے احکامات میں مسرت عالم کی نظر بندی کے احکامات منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ کسی شخص کو بلا جواز طورپر طویل مدت تک نظر بند رکھنا صریحاً ناانصافی ہے۔ تحریک آزادی کے ساتھ گہرہ وابستگی کی وجہ سے مسرت عالم بٹ پرکئی بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات عائد کیے جاچکے ہیں ۔ انہوںنے مجموعی طورپر چوبیس برس بھارتی جیلوں میں گزارے ہیں اور اب تک ان پر 38مرتبہ کالا قانون ”پبلک سیفٹی ایکٹ“ لاکو کیا جاچکا ہے۔