
کوئٹہ ۔19نومبر (اے پی پی):وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے مختلف شعبوں میں کوئٹہ کی ترقی کے منصوبوں پر کام کرنے والے اداروں کو ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے جن میں کوئٹہ ترقیاتی پیکج، کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ، ٹریفک کے مسائل کے حل، کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن، پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور کوئٹہ شہر کے لئے کمرشلائزیشن پلان شامل ہیں۔ اس حوالے سے جمعرات کے روز منعقد ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئٹہ کے اہم مسائل میں صفائی،سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، میونسپل سروسز اور پانی کی کمی سرفہرست ہیں جنہیں ایمرجنسی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کوئٹہ شہر میں نئی تعمیر ہونے والی سڑکوں پر شجر کاری کے دوران کوئٹہ پائن کے درخت لگانے کے ساتھ ساتھ گرین تھیم پر پارکس کے قیام اور نکاسی آب کے نظام کے منصوبے کوبھی معیار کے مطابق مکمل کرنے کی ہدایت کی جبکہ انہوں نے کوئٹہ شہر کی تمام سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں کو تیار کرتے وقت سیف سٹی منصوبے کے مدنظر رکھنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئی نسل کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی فراہمی کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے شہر میں مزید پارکس اور اسپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کی ماسٹر پلاننگ کو جلدازجلد حتمی شکل دی جائے، ماسٹر پلاننگ کے ذریعہ شہر کی تعمیر وترقی کو منظم خطوط پر استوار کرکے انہیں وسعت دی جائے تاکہ بہتر شہری سہولتیں دستیاب ہوسکیں۔ وزیراعلیٰ نے اس امر پر زور دیا کہ شہر کی صفائی ستھرائی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک موثر میکنزم مرتب کرتے ہوئے کچرے کو ڈی کمپوز کرنے کے طریقہ کار اپنانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے تمام سٹک ہولڈرز،بیوٹمز اور ماہرین کا ایک اجلاس چیف سیکریٹری کی سربراہی میں بلاکر سولڈ ویسٹ مینجمنٹ اور کوئٹہ شہر کی صفائی سے متعلق مسائل کے حل کے لئے تجاویز پیش کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ ہم سب کا شہر ہے اس کے روایتی حسن کی بحالی کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ تمام بڑی سڑکوں کی کشادگی کے دوران سٹریٹ لائٹس، خوبصورت مونومنٹس کی تنصیب کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے تمام غیر حاضر ملازمین کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے روڈ ڈیپارٹمنٹ کو کوئٹہ شہر میں عالمو چوک ایئرپورٹ روڈ، کسٹم گاہی خان چوک سریاب روڈ،حالی اور زرغون روڈ پر فلائی اوورز اور انڈر پاس کی تعمیر کے لئے فوری طور پر فزیبلیٹی سٹڈی اور پی سی ون تیار کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ہدایت کی کہ کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ پر کام کی رفتار کو تیز کرتے ہوئے اس کے معیار کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں مینیجنگ ڈائریکٹر واسا کو ہدایت کی گئی کہ واسا کے ڈیفالٹرز سے بقایا واجبات کی وصولی کے لئے ایک موثر میکنزم بنایا جائے۔ اس حوالے سے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کو محکمہ واسا میں اسپیشل مجسٹریٹ فوری طور پر تعینات کرنے کی ہدایت بھی کی گئی، کوئٹہ شہر کو پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے مناسب سٹڈی اور پانی کی فراہمی سے متعلق تحقیق کے لئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس کو وزیراعلیٰ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پانی پوری دنیا کے لئے مسئلہ بنتا جارہا ہے، پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے موجودہ حکومت ڈیمز تعمیر کرنے جارہی ہے جس سے کافی حد تک پانی کے مسئلے پر قابو پالیا جائے گا۔ اجلاس کو کوئٹہ پیکج کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کمشنر کوئٹہ نے اجلاس کو پیکج میں شامل سڑکوں، پارکس، اسپورٹس کمپلیکس اور فٹسال گراؤنڈز کی تعمیر وتوسیع کے حوالے سے بریفنگ دی، اجلاس کو محکمہ شہری ترقی کی جانب سے کوئٹہ کی ماسٹر پلاننگ، محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے سیف سٹی پروجیکٹ پر پیشرفت اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جانب سے کوئٹہ شہر کی صفائی ستھرائی کے حوالے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر پی ایچ ای نورمحمد دمڑ، صوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ، صوبائی مشیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ملک نعیم خان بازئی، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند،اراکین اسمبلی مبین خان خلجی، قادر علی نائل، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیاتی ومنصوبہ بندی عبدالرحمن بزدار سیکرٹری اطلاعات اور متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز سمیت دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔