ٹریک اینڈ ٹریس نظام سے محصولات کے شعبہ میں نقصان کو کم سے کم کرنے میں مددملیگی، ایف بی آر

184
چیئرمین ایف بی آر

اسلام آباد۔4دسمبر (اے پی پی):فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر) نے کہاہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس نظام سے محصولات کے شعبہ میں نقصان کو کم سے کم کرنے میں مددملیگی ، اس کے ساتھ ساتھ مخصوص اشیا کی کم فروخت کو ظاہر کرنے کا رحجان بھی کم ہو گا اور وقت پر ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی ادائیگی ممکن ہو سکے گی۔یہ بات ایف بی آرکے ممبر ان لینڈریونیو(آپریشنز) اور پراجیکٹ ڈائریکٹر نے ٹریک اینڈ ٹریس نظام سے متعلق پری بڈنگ کانفرنس میں کہی۔ ایف بی آر نے جمعہ کویہاں تمباکو، سیمنٹ، چینی اور کھاد جیسی مخصوص اشیا کی انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے تحت الیکٹرانک مانیٹرنگ کے پانچ سالہ لائسینس کے اجرا کے لئے پری بڈنگ کانفرس کا اہتمام کیا۔ پری بڈنگ کانفرس کا انعقاد ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں کیا گیا جس میں 25 شرکا نے شرکت کی۔ مزید پندرہ شرکا زوم ٹیکنالوجی کے ذریعے شامل ہوئے۔ کانفرس کی صدارت ممبر آئی آر آپریشنز ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے کی۔ پراجیکٹ ڈائیریکٹر ٹریک اینڈ ٹریس نظام طارق حسین شیخ بھی کانفرس میں موجود تھے۔ممبر آئی آر آپریشنز اور پراجیکٹ ڈائریکٹر نے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کی افادیت، خصوصیات اور پاکستان میں اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام کے باعث انسانی عمل دخل کم سے کم ہو جائے گا۔ ریونیو کے نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے گا ،مخصوص اشیا کی کم فروخت کو ظاہر کرنے کا رحجان کم ہو گا اور وقت پر ڈیوٹیز اور ٹیکسوںکی ادائیگی ممکن ہو سکے گی۔شرکا نے پراجیکٹ میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور نظام سے مکمل آگاہی حاصل کرنے کے لئے سوالات پوچھے جن کے تسلی بخش جوابات دیئے گئے۔ ایف بی آر کی ٹیم نے وضاحت کی کہ بولی کی آخری تاریخ 19 دسمبر2020 ہے جس میں مزید کوئی توسیع نہیں کی جائے گی کیونکہ ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا اجرا 30 جون 2021 تک کردیا جائے گا۔