مریم نواز کی باتوں میں صرف انتقام اور ذاتی خلش کی جھلک نظر آتی ہے، کرپشن کا وائرس پی ڈی ایم کے نام سے جانا جاتا ہے،جلسوں سے عوام کی زندگیوں کو خطرہ ہے،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کی نجی ٹی وی سے گفتگو

81

اسلام آباد۔6دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ مریم نواز پر بدعنوانی کے سنگین مقدمات ہیں، ان کی تقاریر ذاتی اعناب اور تلخی کی عکاسی کرتی ہیں، مریم نواز کی باتوں میں وزن ہے اور نہ ہی ربط، ان کی باتوں میں صرف انتقام اور ذاتی خلش کی جھلک نظر آتی ہے، کرپشن کا وائرس پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے نام سے جانا جاتا ہے، اپوزیشن اپنے آپ کو بند گلی کی طرف لے جا رہی ہے، ان کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ کورونا کی صورتحال میں ان کے جلسوں سے حکومت کو نہیں البتہ عوام کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں، حکومت کے پاس ہر گھنٹے اور ہر دن کی حکمت عملی ہے، حکومت احتساب کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی باقی ملکی مفادات کے معاملات اور عوامی مسائل حل کرنے کیلئے اپوزیشن کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہیں، سینیٹ آف پاکستان کو کبھی متنازع نہیں بنائیں گے، مفتاع اسماعیل کا بیان انتہائی غیرذمہ دارانہ اور جھوٹ پر مبنی ہے۔ اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت کورونا وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، حکومت نے بحیثیت قوم مہلک وبا کی پہلی لہر کو کامیابی کے ساتھ ہینڈل کیا تھا لیکن کورونا کی دوسری لہر کے دوران اپوزیشن جماعتیں ذاتی مفادات کو تحفظ دینے اور مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے جان بوجھ کر عوام کی زندگیوں کو خطرے میں دھکیل رہی ہیں جو انتہائی غیرذمہ دارانہ حرکت ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے بدعنوان قائدین کے خلاف احتساب کا گھیرا تنگ ہو رہا ہے اسلئے یہ لوگ احتجاج کر رہے ہیں باقی ان کے جلسوں کا کوئی مقصد نہیں ہے، یہ لوگ 40 سال تک لوٹ مار کرتے رہے، اب یہ کیا مختلف کریں گے، یہ لوگ قوم کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں اور عوام انہیں کبھی دوبارہ ملک کو لوٹنے کا موقع نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ کے آپشنز ہمیشہ موجود ہوتے ہیں، اپوزیشن بدعنوانی کیسز کے موضوع سے ہٹ کر قومی مفادات کے معاملات پر بات کرے تو حکومت تیار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈی والا اپنی جماعت کی لیڈرشپ کی طرف سے استعمال ہو رہے ہیں، کوئی سینیٹر کسی کی ذاتی لڑائی کا حصہ بنے گا اور نہ ہی سپورٹ کرے گا، حکومت سینیٹ آف پاکستان کو کبھی متنازع نہیں بنائے گی، سلیم مانڈوی والا کو چاہیے کہ سینیٹ کو استعمال کرنے کی بجائے عدالتوں میں اپنے بدعنوانی کیسز کا سامنا کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ 1974ءسے لیکر اب تک مراعات کے ایشوز کے حوالے سے جتنی بھی رولنگز آئی ہیں ساری اکٹھی کر رہے ہیں۔ مفتاع اسماعیل کے بیان سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ کا بیان انتہائی غیرذمہ دارانہ اور جھوٹ پر مبنی ہے، ایسی کوئی بات نہیں ہوئی، اس وقت لیگی رہنما اپنے قائد کی لوٹی ہوئی دولت کا تحفظ کرنے کیلئے ملک کو بدنام کرنے کیلئے قومی اداروں کے خلاف الزام تراشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا قانون سابقہ حکومتوں کا بنایا ہوا ہے، چیئرمین نیب کی تقرری بھی انہی کے دور میں ہوئی ہے، حکومت اکیلے نیب قانون میں ترامیم نہیں کر سکتیں، اگر اپوزیشن کے پاس مناسب تجاویز ہیں تو وہ پیش کرے لیکن وہ تجاویز فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) قانون سازی کے دوران پیش کی گئی تجاویز کی طرح نہیں ہونی چاہییں