اپوزیشن کے جلسوں سے سیاسی طور پر حکومت کو کوئی نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہو رہا ہے، ریاستی طاقت کا استعمال کر کے جلسے نہیں روکنا چاہتے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات

58

اسلام آباد۔9دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے جلسوں سے سیاسی طور پر حکومت کو کوئی نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہو رہا ہے، 300 سے زیادہ کا عوامی اجتماع غیر قانونی ہے، ریاستی طاقت کا استعمال کر کے جلسے نہیں روکنا چاہتے، حکومت بات چیت کے لئے تیار ہے فیصلہ اپوزیشن کو کرنا ہے کہ وہ تیار ہیں یا نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کا کام ہوتا ہے مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنا، ہم سیاسی جماعت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لئے حکومت کے دروازے کھلے ہیں، ہم اپوزیشن کے ساتھ بات کرنے کے لئے تیار ہیں، این آر او نہیں دیا جائے گا، نیب قوانین میں ترامیم کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملکی معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عدالت کے فیصلہ کے مطابق 300 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی ہے اور جو بھی عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے اور قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء ایک بڑی حقیقت ہے، اس صورتحال میں جلسوں سے عام عوام کی صحت اور ان کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور پوری حکومت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ریاستی طاقت کے ذریعے اپوزیشن کے جلسوں کو نہیں روکا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیٹف کے حوالے سے پہلی میٹنگ میں اپوزیشن نے نیب قوانین میں ترمیم کا مسودہ پیش کر دیا اور کہا کہ نیب قوانین میں ترمیم کی جائے تو ہی فیٹف پر بات ہوگی، اپوزیشن کی تحریک کا مقصد حکومت کے لئے مشکلات پیدا کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ احتساب کے جاری عمل پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اپوزیشن نیب قوانین میں ایسی ترامیم چاہتی ہے جس سے انہیں ذاتی فائدہ پہنچے۔