بابر اعظم کی عدم موجودگی سے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی 20 سیریز میں گرین شرٹس کو مایوس نہیں ہونا چاہئے،جاوید میانداد

82
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد کی زمبابوے کے خلاف سیریز 1۔2 سے جیتنے پر قومی ٹیم کو مبارکباد
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد کی زمبابوے کے خلاف سیریز 1۔2 سے جیتنے پر قومی ٹیم کو مبارکباد

اسلام آباد۔14دسمبر (اے پی پی):قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ نازبلے باز جاوید میانداد نے کہا ہے کہ بابر اعظم کی عدم موجودگی سے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی 20 سیریز میں گرین شرٹس کو مایوس نہیں ہونا چاہئے ، موقع ملنے والے ہر کھلاڑی کو ٹیم کے لئے کارکردگی دیکھانے کا اعتماد ہونا چاہئے، گزشتہ روز اتوار کی صبح پریکٹس سیشن کے دوران دائیں انگوٹھے میں فریکچر ہونے کے بعد بابر اعظم نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔ بابر اعظم کم سے کم 12 دن نیٹ میں شرکت نہیں کریں گے اور 18 ، 20 اور 22 دسمبر کو بالترتیب آکلینڈ ، ہیملٹن اور نیپئر میں شیڈول ٹی ٹونٹی میچز کے لئے ٹیم کو دستیاب نہیں ہوں گے ۔ پیر کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید نے کہا کہ ٹیم میں ہر کھلاڑی کو اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے کا اعتماد ہونا چاہئے اور کسی بھی کھلاڑی کی عدم موجودگی پر پوری ٹیم کو پریشان نہیں ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بابر اعظم ہمارا کلیدی کھلاڑی ہیں۔ بالکل ان کی عدم موجودگی سے ٹیم پر اثر پڑے گا کیونکہ وہ اس وقت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی ہیں ، لیکن پاکستان ٹیم کو دباؤ میں نہیں آنا چاہئے کیونکہ ٹیم میں 11 کھلاڑی موجود ہیں جنہیں اپنے ملک کے لئے پورے اعتماد کے ساتھ پرفارم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا اگر کوئی ایک کھلاڑی زخمی ہو جاتا ہے یا کوئی اور تو دوسروں کو ٹیم میں اپنی ذمہ داری پوری کرنا چاہئے جبکہ پوری ٹیم کی کارکردگی سے فتح حاصل ہوتی ہے۔میانداد نے کہا کہ پوری پاکستان ٹیم جیتنے کے قابل ہے، تمام کھلاڑی اتنے اچھے ہیں جیسے وہ ملک کے لئے کھیل رہے ہیں۔ انہیں صرف اپنا اعتماد بڑھانے کی ضرورت ہے اور جس کو بھی موقع ملے وہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ٹی 20 سیریز میں پاکستان کے امکانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کا انحصار دونوں ٹیموں کی کارکردگی پر ہے۔ سابق کپتان انضمام الحق نے کہا کہ بابر اعظم کی انجری نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ "پی سی بی کے بیان کے مطابق بابر اعظم 13 دسمبر کو زخمی ہوئے تھے اور وہ 12 دن تک نہیں کھیلے سکیں گے ، جو قابل فہم ہے۔ 12 دن کے بعد اگر وہ 25 تاریخ کو پریکٹس کے لئے نیٹ میں آتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ٹی ٹونٹی سیری کے لئے دستیاب نہیں ہوں گے ۔ نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان پہلا ٹیسٹ 26 دسمبر سے شروع ہوگا ۔ اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو میں انہوں نے دعوی کیا کہ امام الحق کو بھی چوٹ لگی ہے اور وہ بھی دو ہفتوں تک نہیں کھیل پائیں گے اور وہ پریکٹس نہیں کرسکتے ہیں وہ بھی پہلے ٹیسٹ سے باہر ہوجائیں گے ۔انضمام نے بتایا کہ ٹی ٹونٹی سکواڈ میں بابر کی شکل میں صرف ایک اوپنر شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں حالات سخت ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ انجری کھیل کا حصہ ہے لیکن بیک اپ میں کچھ نہیں ہے۔ جس پر ہم انحصار کر رہے ہیں وہ کوئی ریگولر اوپنر نہیں ہے، وہ ابھی نیوزی لینڈ میں نہیں کھیلا ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے لیکن ان حالات میں امکانات کم ہیں۔ انضمام الحق نے کہا کہ جب بھی برصغیر کی ٹیم وہاں جاتی ہے تو نیوزی لینڈ میں انہیں دشواری کا سامنا پڑتا۔ نیوزی لینڈ میں نئے کھلاڑیوں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔