اقوام متحدہ فوجی مبصرین کی گاڑی پر بھارتی فوج کے حملے کے واقعہ پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے اور اس واقعہ کے مضمرات کو زیر بحث لائے، صدر آزاد جموں کشمیرسردار مسعود خان

62

اسلام آباد۔20دسمبر (اے پی پی):صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آزادکشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی گاڑی پر بھارتی فوج کے حملے کے واقعہ پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے اور اس واقعہ کےمضمرات کو زیر بحث لائے۔ اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین سلامتی کونسل کے تفویض کردہ اختیارات کے تحت 1949سے آزاد اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں موجود ہیں اور وہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی مانیٹرنگ کر کے اپنی رپورٹ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو آزادکشمیر کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور پاکستان میں ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ تمام علاقوں میں آزادانہ نقل و حمل کی مکمل آزادی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں ان فوجی مبصرین کو اس طرح کی کوئی آزادی حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق کشمیر میں سیز فائر کی مکمل پابندی کر رہا ہے جبکہ بھارتی فوج ہر روز لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال اور بلا جواز فائرنگ کر کے آزادکشمیر کی شہری آبادی کو نشانہ بنانے، شہریوں کو شہیداور زخمی کرنے اور اُن کی املاک کو نقصان پہنچانے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے صرف سال 2020میں دو ہزار بار سے زیادہ مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آزادکشمیر کی شہری آبادی پر گولہ باری کی جس سے درجنوں شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے رالاکوٹ سیکٹر میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی گاڑی پر بھارتی فوج کی فائرنگ کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ بھارتی فوج اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو خوف زدہ کر کے انہیں سیز فائر کی خلاف ورزیوں کی مانیٹرنگ کرنے اور اقوام متحدہ کو اپنی رپورٹس بھیجنے سے روکنا چاہتی ہے اس کی فوری اور اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔