اسلام آباد۔20دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ عالمی بنک اور وزارت موسمیاتی تبدیلی کے درمیان پاکستان بلیو کاربن اینڈ ایکو سسٹم اسیسمنٹ سٹریٹجی پر اتفاق طے پا گیا ہے جس کے تحت پاکستان کے سمندری پانیوں میں کاربن کی مقدار کے تجزیہ کے لئے مشترکہ سٹڈی کا انعقاد کیا جائے گا۔ ملک امین اسلم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلیو کاربن ایکوسسٹم کا منصوبہ مینگرو جنگلات اور کاربن گیسوں کواپنے اندر جذب کرنے کامعاشی تخمینہ لگانے میں بھی اہم ثابت ہوگا۔مزید یہ کہ مینگرو جنگلات ماحول دشمن زہریلی گیسوں کو کم کرنے میں دوسرے اقسام کے جنگلات کی بنسبت پانچ گُنا زیادہ بہترین کام کرتے ہیں ۔ساحلی علاقوں میں مینگروز کی ضرورت و اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے معاونِ خصوصی نے بتایا کہ پاکستان کے ساحلی علاقہ جات عالمی حدت میں اضافہ کے باعث مختلف ماحولیاتی و موسمیاتی خطرات سے دوچار ہیں اس لیے ان کو مینگروز کے لیے ترجیح دی جا رہی ہے۔ان کی افادیت کے متعلق انہوں نے کہا کہ مینگروز کے جنگلات سمندری طوفانوں کو روکنے اور ان کی شدت میں کمی لانے کے ساتھ سمندری سطح میں اضافہ کو کم کرنے میں انتہائی مؤثر ثابت ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت پاکستان کے ساحلی علاقوں میں ایک ارب مینگروزکے درخت لگائے جائیں گے، ایک ارب مینگروزکے درختوں کے لیے ساحلی علاقوں کو ترجیح دی جائے گی اور اس امر میں بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقے شامل ہیں۔ ایک بین الاقوامی ماحولیاتی تنظیم کی تازہ تحقیق کے مطابق گزشتہ 30 سالوں سے پاکستان میں مینگروز جنگلات پر مشتمل رقبے میں مختلف ماحول دوست اقدامات کے باعث 300 گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ دنیا کے سب سے بڑے مینگروز میں شمار کیے جاتے ہیں۔ اب ملک میں ان جنگلات کے رقبے میں مزید اضافہ کرنے کے لیے عالمی بینک کے تعاون سے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے بلیو کاربن ایکوسسٹم سٹریٹیجی بنانے پر کام شروع کیا ہے اور اس ضمن میں ایک جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جا رہی ہے۔ ملک امین اسلم نے کہا کہ اس منصوبے کا خاص مقصد مینگروز جنگلات کے رقبے میں اضافہ کرکے عالمی حدت کا باعث بننے والی زہریلی گیسوں کے اخراج میں واضح کمی لانا ہے۔ اس سے سمندری پانی اور مینگروز کے جنگلات کے زریعے فضا سے کاربن جذب کرنے کی صورتحال اور استعداد کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سمندری پانیوں میں جذب شدہ کاربن کی معاغ قدر کا تخمینہ اربوں ڈالر ہونے کا اندازہ ہے۔