اسلام آباد۔23دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اسلام اور آئین پاکستان اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی اور تحفظ فراہم کرتے ہیں، ملکی ترقی میں مسیحی برادری کا بڑا کردار ہے، ملک سے غربت کے خاتمہ کیلئے احساس پروگرام میں اقلیتوں کیلئے زیادہ حصہ مختص ہے۔ بدھ کو یہاں ایوان صدر میں کرسمس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے قیام پاکستان کے بعد اپنے پہلے خطاب میں اقلیتوں کو آزادی دینے کا اعلان کیا تھا، اسلامی تاریخ کے حوالہ سے مسلمانوں اور ریاست کا فرض ہے کہ اقلیتوں کے حقوق کو برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو سچائی کی تلاش ہوتی ہے، میں نے زمانہ طالب علمی میں بائبل پڑھی، ہندو مذہب، بدھ مذہب اور اسلام کا مطالعہ کیا۔ صدر نے کہا کہ حضرت عیسیؑ کا پیغام انسانیت، ہمدردی اور رحمدلی ہے جو اسلام کی بھی تعلیمات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی میں مسیحی برادری کا بڑا کردار ہے، میں نے کچھ عرصہ قبل کرسچین مسلم اتحاد پر ایک مضمون بھی لکھا۔ صدر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ریاست مدینہ کو رول ماڈل سمجھتی ہے جس میں اقلیتوں کے حقوق پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی آمد کے بعد مدینہ منورہ میں مسیحی وفد کے ساتھ معاہدہ کیا گیا کہ چرچ کا تحفظ کیا جائے، جو ریاست اسلامی پر اور مجھ پر بھی فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت نے احساس پروگرام کے ذریعے ملک سے غربت کے خاتمہ کیلئے جو شفاف نظام دیا ہے اس میں اقلیتوں کیلئے زیادہ حصہ مختص ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹیز کے درمیان جھگڑا کرانا آسان ہوتا ہے، دنیا میں محبت بھی ہے، نفرت اور فوبیا بھی ہے اور اس طرح کے مسائل کے حل کیلئے حکومتی اداروں کو ذمہ داری ادا کرنا ہوتی ہے۔ صدر نے کہا کہ حضرت عیسیؑ کا پیغام اتنا بڑا ہے کہ محاذ آرائی ہی نہ ہو اور انسانوں کے درمیان لڑائیاں نہ ہوں، خوشی ہے کہ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ نے بھی یہی کہا ہے جنہوں نےفلسطینیوں کیلئے آواز بلند کی اور دولت کی غیر مساویانہ تقسیم جیسے مسائل اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ مساوی برتائو کے حوالہ سے وزیراعظم کے وعدے سے دنیا کو معلوم ہوا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ کتنا اچھا سلوک ہے جبکہ اس کے برعکس پڑوسی ملک میں تمام اقلیتیں اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں جہاں مذہبی امتیاز کی بنیاد اقلیتیں شہریت کے حقوق سے محروم ہیں۔ تقریب کے آخر میں صدر مملکت نے کرسمس کیک کاٹا۔ قبل ازیں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ صدر مملکت نے اقلیتوں کی دلجوئی کیلئے ایوان صدر کے دروازے کھول دیئے جہاں آج وہ کرسمس کی خوشیوں میں شریک ہیں اور موجودہ حکومت کے پانچ سال مکمل ہونے کے بعد تاریخ میں لکھا جائے کہ ایوان صدر میں سب سے زیادہ تقاریب وزارت مذہبی امور کی ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ کرسمس دنیا کیلئے امن، سلامتی اور خوشیوں کا دن ہے، حضرت عیسیؑ کا پیغام محبت، رواداری، تحمل، برداشت اور امن و انکساری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہب کے نام پر کوئی تفریق نہیں، ہمارا آئین اقلیتوں کو مکمل مساوات فراہم کرتا ہے، قائداعظم نے بھی اقلیتوں کو مذہبی آزادی کا یقین دلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ اقلیتی کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرتاپور راہداری عالمی سطح پر پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کو تسلیم کرنے کا ثبوت ہے جسے دنیا نے قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے۔ تقریب میں وزرا، سفارتکاروں اور مختلف علاقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔