اسلام آباد۔30دسمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا بیانیہ تضادات کا مجموعہ ہے،پیپلز پارٹی نے کل جو فیصلے کیے ان سے پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے،پیپلز پارٹی میں فیصلے کا اختیار آصف علی زرداری کے پاس ہے اور انہوں نے فیصلہ سنا دیا ہے – بلاول صرف دکھاوے کے لیے ہیں۔بدھ کو اپنے ایک اہم بیان میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس نے واضح کر دیا کہ ان کی اور پی ڈی ایم کی راہیں جدا جدا ہیں ۔آج پی ایم ایل این اور جمعیت علمائے اسلام میں واضح اختلاف جبکہ پیپلز پارٹی کا انکار سامنے آ گیا۔پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کے بیانیے کے بخیے ادھیڑ دیے ہیں۔انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ سینٹ کا الیکشن لڑیں گے اور ضمنی انتخابات میں بھی حصہ لیں گے اور انہیں حق ہے کہ وہ ضرور لیں لیکن یہ استعفوں کی رٹ چھوڑ دیں-قوم کے ساتھ مذاق نہ کریں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اب ان کا بیانیہ بدل چکا ہے یہ پہلے استعفیٰ دے رہے تھے اب لینے کی بات کر رہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان ان کے کہنے پر کبھی استعفیٰ نہیں دیں گے۔اصل حقیقت یہ ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ حکومت کی قربانی دینے کیلئے تیار نہیں۔یہ کبھی استعفے نہیں دیں گے۔اگر یہ استعفے دینے کے حوالے سے سنجیدہ ہیں تو پھر ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کبھی نہ کرتے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کو نواز شریف کی واپسی کے ساتھ جوڑ دیا ہے یعنی یہ نہ استعفوں کے معاملے میں سنجیدہ ہیں اور نہ ہی لانگ مارچ میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔پی ایم ایل این کے اندر بھی واضح تضادات ہیں ایک سوچ شہباز شریف صاحب کی ہے جو مذاکرات کے حامی ہیں لیکن مذاکرات کو اپنی رہائی سے مشروط کر رہے ہیں جبکہ دوسرا دھڑا مذاکرات کا مخالف ہے ۔انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کی گرفتاری حکومت نے نہیں کی اور نہ ہی حکومت کی ایما پر ہوئی ہے ،یہ گرفتاری نیب نے کی ہے جو کہ ایک خودمختار ادارہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں مختلف الخیال لوگ این آر او کے حصول اور مقدمات سے خلاصی کیلئے ایک جگہ جمع ہیں ،میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ پی ڈی ایم کا اتحاد غیر فطری ہے اس لیے یہ چلنے کا نہیں