وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت فوجداری انصاف کے نظام میں اصلاحات اور صوبوں و اسلام آباد میں ضابطہ دیوانی پر عملدرآمد پر اعلی سطح کا اجلاس

53
راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ والٹن لاہور کے ماحولیاتی توازن اور بہتری کے لئے بہت اہمیت کے حامل منصوبے ہیں، پہلی بار ان منصوبوں کے ذریعے وسائل کو صحیح طریقے بروئے کارلایا جا رہا ہے، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد۔14جنوری (اے پی پی):وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوجداری انصاف کا نظام بنیادی اہمیت کا حامل اور گورننس کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، گذشتہ حکومتوں نے نظام کو خراب کرکے لاقانونیت سے فائدہ اٹھایا، موجودہ حکومت اس نظام کو ترجیحی بنیادوں پر ٹھیک کرنے کیلئے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کرے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو فوجداری انصاف کے نظام میں اصلاحات اور صوبوں و اسلام آباد میں ضابطہ دیوانی پر عملدرآمد پر اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیرِ قانون فروغ نسیم، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، صوبائی وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت، صوبائی وزیرِ قانون خیبر پختونخوا سلطان محمود خان اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ اصلاحاتی عمل کی جامع حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے 13 شعبوں کی نشاندہی کرکے علیحدہ علیحدہ ٹاسک فورسز بنائی گئی تھیں جن کی سفارشات عملی شکل اختیار کرنے کیلئے تیار ہیں، ان 13 شعبوں میں مقدمات کا اندراج، گرفتاری اور ایف آئی آر کا نظام، پولیس سٹیشنز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ان کو کمپیوٹرائز کرنے، فنڈز کی پولیس اسٹیشنز کو براہِ راست منتقلی اور سٹیشن انچارج کو پرنسپل اکاؤنٹگ آفیسر کا درجہ دینے، تفتیشی نظام کو مضبوط کرنے، چالان کے نظام میں بہتری لانے، آزاد پراسیکیوشن کے قیام، پراسیکیوشن کو مقدمات کی نوعیت کے لحاظ سے کیسز کی جانچ سےکورٹس پر دباؤ کم کرنا، ٹرائل کے طریقے کو آسان اور تیز کرنا، کورٹس کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کرنا، پروبیشن اور پیرول کے نظام کو مضبوط کرنا شامل ہیں۔ وزیر قانون فروغ نسیم نے اجلاس کو بتایا کہ اصلاحات کے حوالے سے تمام آئینی معاملات کو حل کرکے ضابطہ دیوانی کا نفاذ ہو رہا ہے، مزید وزیرِ اعظم کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اصلاحات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ شعبہ بنیادی اہمیت کا حامل ہے اور گورننس کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اس پر ترجیحی بنیادوں پر کام یقینی بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ اقوامِ عالم کی تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو وہی قومیں ترقی کر سکی ہیں جو لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کیلئے منظم اور مضبوط نظامِ انصاف لے کر آئیں، پچھلی حکومتوں نے نظام کو خراب کرکے لا قانونیت سے فائدہ اٹھایا، حکومت انصاف کے نظام کو ترجیحی بنیادوں پر ٹھیک کرنے کیلئے تمام مطلوبہ وسائل فراہم کرے گی، اس حوالے سے اہداف کا تعین کرکے ان کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے