وزارت داخلہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے لئے حکومتی مذاکراتی ٹیم اور سرکاری ملاز مین کے نمائندوں کے درمیان طے پانے والے معائدے کی تفصیلات جاری کردیں

81

اسلام آباد۔11فروری (اے پی پی):وزارت داخلہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے لئے حکومتی مذاکراتی ٹیم اور سرکاری ملاز مین کے نمائندوں کے درمیان طے پانے والے معائدے کی تفصیلات جاری کردیں ۔

جمعرات کو وزارت داخلہ سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان اور سرکاری تنظیموں کے رہنمائوں کے معاملات پر بات چیت کیلئے وزیر دفاع، وزیر داخلہ اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔یہ معاملہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی اٹھایا گیا اور خزانہ ڈویژن کو وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے پیکیج پر نظرثانی کے عمل میں احتجاج کرنے والے ملازمین کے ساتھ بات چیت کی ہدایت کی گئی۔

آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے 11 نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کے مختلف ادوار کے بعد قانون اور پالیسی کے مطابق اقدامات کئے جا رہے ہیں جن کے مطابق وفاقی حکومت کے گریڈایک سے لیکرگریڈ19 تک کے ان سول ملازمین(بشمول وفاقی سیکرٹریٹ وملحقہ محکمہ جات) کیلئے بی پی ایس 2017 کی بنیادی تنخواہ پر 25 فیصدتخفیف تفاوت الائونس دیا جائے گا، ان کااطلاق ان ملازمین پرہوگا جنہوں نے کبھی بھی بنیادی تنخواہ کے 100 فیصد یا اس سے زائد اضافی تنخواہ وصول نہ کی ہویا کارکردگی الائونس نہ وصول کیا ہو، گریڈایک سے لیکرگریڈ16 یا اس کے مساوی گریڈ ز کویکم مارچ 2021 سے حکومت خیبرپختونخوا کی طرز پراپ گریڈکیاجائے گا، آئندہ بجٹ میں اسی طرز پرٹائم سکیل پروموشن کی منظوری پرغورہوگا،ایڈہاک ریلیف کوجولائی 2021 سے بنیادی تنخواہ کا حصہ بنانے پر غور کیا جائے گا، یہ پیکیج اپنے فنڈز سے دینے کیلئے صوبوں کو سفارش کی جائے گی، اس کو وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن میں بھی شامل کیا جائے گا۔

اعلامیہ کے مطابق ریڈیو پاکستان کے ملازمین سمیت احتجاج کرنے والوں کے خلاف ہر قسم کی قانونی کارروائی واپس لے گئی ہے۔ معائدے پر وزیر دفاع پرویز خٹک ، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے حکومت کی طرف سے جبکہ احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمیں کے رہنمائوں اسلام الدین ، رحمن باجوہ اور دیگر نے دستخط کئے ۔