
اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے سینیٹر محسن عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا 11 جماعتی بیانیہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، عوام نے ان لوگوں کو مسترد کر دیا ہے، سینیٹ انتخابات میں بھی یہ لوگ مسترد ہوں گے اور تحریک انصاف ایک اکثریتی جماعت بن کر ابھرے گی۔
بدھ کو پی ٹی وی پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے بعض بدعنوان عناصر کی جانب سے سیاست میں پیسے کے استعمال سے سیاست اور سیاستدان دونوں کی بدنامی ہوئی ہے، سینیٹ انتخابات میں طویل عرصے سے خریدوفروخت کا سلسلہ چل رہا ہے تاہم وزیراعظم عمران خان نے اس کو روکنے کیلئے اوپن بیلٹ کی تجویز دی ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی 2006ءمیں چارٹر آف ڈیموکریسی میں بھی اس پر اتفاق کر چکی ہیں جبکہ 2015ءمیں ن لیگ کے دور حکومت کے دوران بھی اس پر بحث ہو چکی ہے، اب تحریک انصاف حکومت نے انتخابات می شفافیت پیدا کرنے کیلئے اقدام اٹھایا ہے لیکن اپوزیشن جماعتیں مخالفت کر رہی ہیں جو کہ افسوس کی بات ہے۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد اپوزیشن کا رویہ پہلے دن سے ہی غیرذمہ دارانہ رہا ہے، انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو تقریر نہیں کرنی دی اور پہلے ہی دن کہا کہ حکومت ناکام ہو گئی ہے، یہ لوگ انتخابات میں شفافیت کی بات کرتے ہیں لیکن عملی طور پر کرتے نہیں، یہ منافقت کب تک ہماری سیاست میں چلے گی، اپوزیشن کو چاہیے تھا کہ حکومت کے ساتھ مل کر سینیٹ انتخابات کے حوالے سے آئینی ترمیم کرتے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جمہوری حکومت ہے، اس میں ورکرز کی بات کھل کر سنی جاتی ہے، وزیراعظم نے ورکرز کی آواز سن کر بلوچستان میں عبدالقادر سے سینیٹ ٹکٹ واپس لیا اور ان کا یہ عمل قابل تحسین ہے۔ پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ سینیٹ میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو عوامی اور ملکی مفاد کی قانون سازی میں مشکلات کا سامنا ہے، جب بھی کوئی قانون سازی کرنا چاہتے ہیں تو اپوزیشن جماعتیں بلیک میلنگ شروع کر دی ہیں، فیٹیف قانون سازی کے دوران اپوزیشن نے جو کیا وہ اس کی ایک مثال ہے، تحریک انصاف کی وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں اکثریت ہے، بلوچستان میں بھی ہماری مخلوط حکومت ہے اسلئے ہم سینیٹ انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کیلئے پر اعتماد ہیں، ایم پی ایز کے پاس ووٹ پارٹی کی امانت ہے، جو ایم پی اے پارٹی امیدواروں کو ووٹ نہیں دے گا وہ نہ صرف اپنے حلقے کے ووٹرز بلکہ پارٹی کے ساتھ غداری کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دو جماعتی نظام رہا ہے اور دونوں جماعتیں ماضی میں ایک دوسرے پر الزامات لگاتی آئی ہیں، ایک دوسرے کے خلاف عدالت بھی گئے لیکن نتیجہ کچھ نہیں نکلا، تحریک انصاف کے دور حکومت میں بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق احتساب ہو رہا ہے۔