ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر صدارت احساس آمدن کا پہلا سالانہ جائزہ اجلاس، چاروں صوبوں کے 23غریب ترین اضلاع کی 388دیہی یونین کونسلوں میں احساس آمدن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

61

اسلام آباد۔18فروری (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے جمعرات کو احساس آمدن کے عملدرآمدی شراکت داروں کے ہمراہ اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس کے دوران چاروں صوبوں کے 23غریب ترین اضلاع کی 388دیہی یونین کونسلوں میں احساس آمدن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ۔ گزشتہ سال فروری میں ، وزیر اعظم نے معاشرے کے پسماندہ طبقات کی آمدنی میں اضافے کیلئے احساس آمدن پروگرام کا آغاز کیا تھا ۔ اجلاس میں شراکت داروں کیساتھ مشترکہ اہداف پر مبنی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

احساس آمدن پروگرام کے تمام شراکت داروں نے کوویڈ19کے پیش نظر آپریشنل چیلنجوں کے ساتھ ساتھ اپنی کارکردگی کا ایک مجموعی جائزہ پیش کیا ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ پروگرام میں نئے اضلاع کی شمولیت مکمل طورپر طے شدہ معیار اور انسانی ترقی کی درجہ بندی کے مطابق ہونی چاہیئے ۔

انہوں نے صورتحال اور ممکنہ مستحقین کی ضروریات کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔ ڈاکٹر ثانیہ اور سیکرٹری تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن محمد علی شہزادہ نے اس حوالے سے کارکردگی کو تیز کرنے کی ہدایت دی ۔چار سالہ آمدن پروگرام کیلئے 15ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس کے تحت مستحق گھرانوں 60فیصد خواتین اور 30فیصد نوجوان مستحقین کو تقریبا 200000اثاثہ جات فراہم کئے جائیں گے ۔ پروگرام کے تحت فی خاندان کواثاثوں کیلئے 60000روپے کی مالی معاونت فراہم کی گئی ہے، جس سے چار سالوں میں1.4 ملین افراد کی زندگیوں میں بہتری آئے گی ۔ اب تک 38749پسماندہ گھرانوں کوآمدنی کمانے کیلئے 2.32ارب روپے کے اثاثہ جات فراہم کئے جاچکے ہیں ۔احساس آمدن پروگرام کے تحت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کو آمدنی بڑھانے کیلئے اثاثہ جات فراہم کئے جاتے ہیں تاکہ وہ عزت کی روزی کما سکیں اور غربت سے بھی باہر نکل سکیں ۔

منتخب کردہ علاقوں میں مستحق افراد کی شناخت کمیونٹی کے ذریعے کی جاتی ہے ۔ جن علاقوں میں یہ پروگرام چلایا جارہا ہے ان میں پنجاب کے اضلاع میں ڈیرہ غازی خان، جھنگ اور لیہ;; خیبرپختونخواہ میں اپر کوہستان، لوئر کوہستان، پلاس کولائی، تورغر، بٹ گرام، شانگلہ، شمالی وزیر ستان، جنوبی وزیرستان، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک;; بلوچستان میں ژوب، گوادر اور لسبیلہ جبکہ سندھ میں بدین، ٹھٹھہ، سجاول ، کشمور، شکار پور، تھرپارکر اور عمر کوٹ شامل ہیں ۔یہ اجلاس چار صوبوں سے تعلق رکھنے والے چھ شراکت داروں کیلئے پروگرام کی کارکردگی پر جائزہ لینے کا ایک اہم موقع تھا ۔ پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ پی اے ایس ایس ڈی کے تحت کام کرنے والا ادارہ ہے جو احساس آمدن پروگرام پر عملدرآمد کررہا ہے اور ثانوی طور پر نیشنل رورل سپورٹ پروگرام، بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام، سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن، تھر دیپ رورل ڈویلپمنٹ پروگرام، لاسونا اور سباوون کا عملدرآمدی ادارہ ہے ۔ سی ای او، پی پی اے ایف قاضی عظمت عیسی بھی اجلاس میں موجود تھے ۔