سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا شکست کا سامناکرنا پڑا ، غلام سرور خان

69
سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا شکست کا سامناکرنا پڑا ، غلام سرور خان
سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا شکست کا سامناکرنا پڑا ، غلام سرور خان

راولپنڈی۔13مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہاہے کہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا شکست کا سامناکرنا پڑا ،تحریک انصاف اور اس کے حمایت یافتہ امیدواروں کو کامیابی ملی ،اس الیکشن کو بھی متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ،گندی سیاست کا محرک نواز شریف اینڈ کمپنی ہے ، معاشرے میں کرپشن کا ذمہ دار بھی نواز شریف ہے ۔ پی آئی اے کے جہاز ایسے پائلٹ چلا رہے ہوں جن کے پاس سوزوکی چلانے کا بھی لائسنس نہ ہو ،پی آئی اے کے 82پائلٹس کے لائسنس جعلی ثابت ہوچکے ہیں ، 762انجنیئرز بھی بوگس ثابت ہوچکے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے ہفتہ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ اداروں کے خلاف بات بہت بڑی بات ہے ، سب سے پہلے پاکستان کی بات کرنی چاہیے مہنگائی پر قابو پانا ہما ر ایک ہی منشور ہے ،پی ڈی ایم ہمارا ایشو نہیں ہے ،پی ڈی ایم چلے ہوئے کارتوس ہیں ، یہ اس حکومت کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے ماسوائے ملک میں بے یقینی پھیلانے کے ،

کابینہ اجلاس میں زراعت کا پچاس ارب روپے کا پیکج تیار کیاہے ،فوکس مہنگائی کم کرنے پر ہے ، آٹے چینی اور گھی کی قیمتوں کوکنٹرول کرنے پر توجہ مرکوز ہے ،رمضان المبارک کے لیے حکومت نے سات ارب روپے کا پیکج منظور کیاہے تاکہ غریب آدمی کو ریلیف دیا جاسکے ،انڈسٹری کا پہیہ رواں دواں ہے ،اسے تیز کرنے اور ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ ہے ، پی ٹی آئی کاکوئی سینیٹر نہ بکا نہ کسی نے خریدا یہ سات سینیٹرز آزاد تھے ،ان سات نے اپنی مرضی سے ووٹ دیئے ، کن کے ضمیر مردہ تھے اور کن کے بیدار ہوئے یہ اللہ جانتا ہے ،

ہمارے مطالبے پر سیکرٹ بیلٹ کا سلسلہ ختم ہوجاتا اوپن بیلٹنگ ہوتی تو ہر کسی کو پتہ چل جاتا کہ کس نے ضمیر کے خلاف کیا اور کس نے ضمیر کی مانی ،اس بنا پر ہماری ان اداروں کی ساکھ مزید بڑھ جاتی نواز شریف کرپشن کو نیچے تک لے آیا وہ خود تو کرپٹ تھا ہی اس نے معاشرے کو بھی کرپشن میں مبتلا کیا ، ہمارا ایمان ہے کہ سیاست عبادت کانام ہے سیاست حقوق العباد کانام ہے ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ نام نہاد جمہوریت کے چیمپئنز نے پیسے لے کر بوگس لائسنس دیے ،ایسے لوگوں کے خلاف ایکش ہو تو شور نہیں ہونا چاہیے ایک ایسا انجینئر بھی ہے جو کہ میٹرک تھرڈ ڈویژن ہے اور اس کی ایف ایس سی اور بی ایس سی اور ایم ا یس سی الیکٹریکل کی ڈگری بھی جعلی ہے ،دو نمبر کام دو نمبریوں نے کیے ہیں۔ ہم ان کی صفائی کررہے ہیں ۔

غلام سرور خان نے کہاکہ بے شمار کالز ہمیں بھی آتی ہیں ،نامعلوم نمبرز سے آتی ہیں ،دھمکی آمیز کالز بھی ہوتی ہیں ،ہمیں برا بھلا بھی کہاجاتا ہے ،ہم نے کبھی ریاستی اداروں کے خلاف بات نہیں کی ،ریاستی اداروں کے سربراہوں کے نام لے کر کبھی بات نہیں کی ،مسلم لیگ ن کا صدر کہلانے والا شخص ،مسلم لیگ ن کا نام استعمال کرتا ہے ،ایک ایسا شخص جو تین مرتبہ پاکستان کا وزیراعظم رہا ،پاکستان بنانے اور بچانے والوں کو اتنا اعزا ز حاصل نہیں رہا جس قدر اس شخص کو رہا ،ایک ایسا شخص جس کی چھ بار صوبوں میں حکومت رہی ،ایک ا یسا شخص جو فلو رآف دی ہائوس جھوٹ بولنے کا ،اس ملک کو لوٹنے پر ،اس غریب قوم کا خون چوسنے پر سزاء یافتہ کہلوایا ،ایک ایسا شخص جسے سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک معزز جج نے سسلین مافیا کے خطاب سے نوازا،وہ شخص جھوٹ بول کے بہانہ کرکے ،فراڈ کرکے علاج کے بہانے مفرور ہوا اور شرم آنی چاہیے اسے بھی ،اس کے نام لیوائوں کو بھی ،اس کا ساتھ دینے والوں کو بھی کہ ایک عوام کا دشمن شخص ،ملک کا دشمن شخص ، ایک کریمنل اور کرپٹ شخص اور ایک مفرور شخص جس کا پاسپورٹ بھی ایکسپائر ہوچکا ہے ،علاج کے بہانے گیا وہ واپس آنے کے لیے تیار نہیں ، جب بھی کسی ٹی وی یا سوشل میڈیا پر آتا ہے تو پاکستان کے خلاف پاکستان کے اداروں کے خلاف ،ان اداروں کے سربراہوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتا ہے ،بھرپور مذمت کرتے ہیں ا سکی اس سوچ کی ،

اس کے اس عمل کی ،اس کی اس گفتگو کی اس کے اس الزام کی ، ہر محب وطن پاکستانی اس سے نفرت کا اظہار کرتا ہے اسکی جماعت کے ساتھ نفرت کا اظہار کرتا ہے ،میں اس سے بے پناہ نفرت کا اظہار کررہاہوں ،اگر میں کسی کو اپنے ملک کا دشمن سمجھتا ہوں اور اگر میں اپنے بچوں کا دشمن سمجھتا ہوں کسی کو تو ایسی سوچ اور ایسے کردار والے شخص کو میں اپنے بچوں اور اپنے ملک کا دشمن سمجھتا ہوں ،میں اس کی سوچ کو ،اس کے عمل کو اور اس کی گفتگو کو بھرپور طریقے مذمت کرتا ہوں ،جس طرح اس نے نام لے کر آرمی چیف کے خلاف آئی ایس آئی چیف کے خلاف ،مختلف لوگوں کے خلاف الزام تراشی کی ۔یہ ادارے اس ملک کی بنیادیں ہیں ،ملک دشمن لوگوں کے ایجنڈے پر عمل در مد کرتے ہوئے اس ملک کی بنیادوں کو کمزور کرنا چاہتا ہے ،ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی ضرور ہونی چاہیے ،میڈی اکے ذمہ دارانہ کردار کی تعریف کرتا ہوں جو ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا شخص کی طرف توجہ بھی نہیں دیتا ،

ایسے لوگوں کے ساتھ نفرت کا اظہار ہونا چاہیے اور ان کا بلیک آئوٹ ہونا چاہیے ،ایسے لوگوں کی ہر بات کی مذمت کی جانی چاہیے ،سینیٹ الیکشن میں پی ایم ایل ن زیرو رہی یعنی اسے ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا ، اب انہیں ہوش آجانا چاہیے کہ ان کا ملک دشمن بیانیہ عوام میں نہیں چلے گا ،اگر پاکستان اور پاکستان کے اداروں کے خلاف بات کریں گے تو لوگ آپ کا ساتھ نہیں دیں گے صرف ایک یوسف رضا گیلانی جیتے اور جتنے ووٹوں سے وہ جیتے اتنے ہی ووٹوں سے پی ڈی ایم کا امیدوار ہارا ،ہر سیاسی جماعت جو انتخابات میں جاتی ہے ا سمیں سپورٹس مین سپرٹ بھی ہونی چاہیے ہارنے والے کو اپنی ہار تسلیم کرنی چاہیے اور بڑے پن کا مظاہرہ کرنا چاہیے ،ایسے ناعاقبت اندیش لوگوں کو ان کھلاڑیوں سے سبق سیکھنا چاہیے جو ہار قبول کرکے فاتح کو مبارکباد دیتے ہیں ،جیت جائیں تو الیکشن ٹھیک ہار جائیں تو دھاندلی کا واویلاکرتے ہیں ،چھوٹے لوگ چھوٹی سوچ والے اپنی ہار کو تسلیم نہیں کرتے ،

،مولانا اب کہتے ہیں کہ پی ڈی ایم کو استعفوں پر غور کرنا چاہیے ،استعفوں کے بغیر کام نہیں چلے گا کیونکہ وہ اسمبلی اور سینیٹ میں نہیں جا سکے جو نہیں جاسکے کیا وہ یہ کہیں کہ ساری اسمبلیاں غلط ہیں ،اسی اب ہے شے خراب ہو گئی ہے کوینکہ اس میں ملا جی نہیں ہیں ،الحمد للہ اس ملک کی سب سے بڑی یہ برائی آج کہیں موجود ہی نہیں اللہ نے اس کے شر سے اس نظام کو محفوط رکھا ہے بے یقینی کی کیفیت زہر قاتل ہوتی ہے ،وہ معاشرہ پنپ نہیں سکتا ،وہ گھر آگے نہیں بڑھ سکتا ،پی ڈی ایم کسی سیاسی بات میں کامیاب نہیں ہوسکی سینیٹ میں بھی پی ٹی آئی جیتی ،وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ بھی لیا جبکہ پی ڈی ایم نے ملکی معیشت کے خلاف ہر حربہ استعمال کیا کسی ایک کام میں بھی اپوزیشن کوکامیابی نہیں ہوئی اور وہ لوگوں کی پذیرائی نہیں حاصل کرسکے لیکن وہ ملک کو نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوئے اور جو بے یقینی پیدا کی گئی اس سے سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب ہوئے ان کا یہ قدم بھی ملک دشمنی پر مبنی ہے وہ آئینی لڑائی لڑیں وہ سیاسی لڑائی لڑیں ہم ان کا مقابلہ کریں گے لیکن میں لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا نہ کریں ،

ملک کو مزید بے یقینی کا شکار ہونے سے بچائیں ،اسلام کے نام پر سیاست نہ کریں ،جو پاکستان کے دشمن ہیں وہ اسلام کے بھی دشمن ہیں ،یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل ہوا اللہ تعالیٰ اس ملک کی حفاظت فرمائے گا ،یہ مسلمانوں کا ملک ہے اس لیے مسلمانوں میں انتشار ڈالنے کی کوشش نہ کریں پاکستانیوں میں انتشار ڈالنے کی کوشش نہ کریں ۔