اسلام آباد۔16مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی شروع سے ہی راہیں جدا اور ان کے درمیان اختلافات موجود تھے، آج پی ڈی ایم کے فیصلے سے ہمیں بالکل بھی حیرانی نہیں ہوئی، اگر مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن) یہ سمجھتی ہے کہ پیپلز پارٹی کے استعفے آئیں گے تو لانگ مارچ ہوگا تو پھر یہ لانگ مارچ کبھی نہیں ہوگا۔
منگل کو پی ڈی ایم کی جانب سے لانگ مارچ ملتوی کرنے کے فیصلے کے بعد نجی ٹی وی کو دیئے گئے اپنے ایک ردعمل میں انہوں نے کہا کہ ہمیں شروع سے ہی اس بات کا ادراک تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایک پیج پر نہیں ہیں، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے مفادات الگ اور ان کی راہیں جدا ہیں، پیپلز پارٹی نظام کا حصہ ہے اور اس کی سندھ میں حکومت ہے، پیپلز پارٹی کو ایسی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ استعفے دے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے لیڈر نواز شریف نا اہل قرار دیئے جا چکے ہیں اور وہ ملک سے فرار ہیں، مریم نواز بھی نا اہل قرار دی جا چکی ہیں، ایسی صورتحال میں نواز شریف اور مریم نواز کا نظام میں کوئی کردار نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے بیان سے ایسا ہی لگتا ہے کہ لانگ مارچ کے لئے اب لمبا انتظار کرنا پڑے گا بلکہ میں سمجھتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمان کو اب تاحیات انتظار کرنے پڑے گا کیونکہ کسی بھی صورت میں پیپلز پارٹی استعفے نہیں دے گی، اس لئے اگر مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن) یہ سمجھتی ہے کہ پیپلز پارٹی کے استعفے آئیں گے تو یہ لانگ مارچ کریں گے تو پھر یہ لانگ مارچ کبھی نہیں ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو ملک واپس آنے میں کوئی خطرہ نہیں ہے، ان کو صرف اپنے مقدمات کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں ہے اور وہ ملک سے بھاگے ہوئے ہیں، نواز شریف کو صرف سزا کاٹنے کا ڈر ہے اس کے علاوہ ان کو اور کوئی خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت انتخابی اصلاحات کے لئے تیار ہے، ہم نے اپوزیشن کو پیشکش کی ہے، اگر اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے لئے ہمارے ساتھ بیٹھتی ہے تو پارلیمانی کمیٹی بنا کر انتخابی اصلاحات بالکل ہونی چاہئیں۔