اسلام آباد۔21مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کیلئے سنجیدہ ہیں، انتخابی، پولیس اور نیب اصلاحات ناگزیر ہیں، اپوزیشن جماعتوں کو جمہوریت کی مضبوطی کیلئے آگے بڑھ کر اصلاحات میں حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے، پی ڈی ایم ٹھس ہو گئی ہے اور اب مجھے بڑی عید تک لانگ مارچ نظر نہیں آ رہا، ہر طرف سے لچک کا ماحول دیکھ رہا ہوں اسلئے آنے والے مہینوں میں بہتری کی توقع ہے، کوئی بھی حکومت کشمیر پر سودے بازی نہیں کر سکتی۔
اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے، لوگ وبا سے خوفزدہ ہیں لیکن احتیاط نہیں کر رہے، احتیاطی تدابیر اختیار کئے بغیر وبا سے چھٹکارہ نا ممکن ہے اسلئے عوام سے اپیل ہے کہ جتنی احتیاط ہو سکے کریں، میں موت کو ہاتھ لگا کر واپس آیا ہوں، لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ معمولی بیماری ہے لیکن ایسا نہیں ہے اس کے اثرات دیر تک رہتے ہیں۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان میں 70 سے 80 فیصد لوگ رمضان المبارک کے مہینے میں شاپنگ کیلئے نکلتے ہیں، ہم نے گزشتہ رمضان میں بھی کورونا کی صورتحال کو اچھی طرح سے ہینڈل کیا تھا اس بار بھی وبا کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی حکومت بھی کشمیر کی سودے بازی نہیں کر سکتی، کشمیر کی جدوجہد آزادی کو کوئی روک نہیں سکتا، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل تک کشیریوں کے ساتھ سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے مجھے علم نہیں، وزیراعظم عمران خان کو اختیار ہے کہ وہ جس کو جہاں چاہیں کھیلائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو مہنگائی کا احساس ہے، وہ ملک کی بہتری اور مہنگائی پر قابو پانے کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کر لیں گے، وزیراعظم عمران خان کی سمت صحیح ہے، انہوں نے وزراءکو واضح طور پر ہدایات دی ہیں کہ عوام کو ڈلیوری یقینی بنائیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اس وقت ملک میں دو ڈیموں کی تعمیر کا کام جاری ہے، ایم ایل ون منصوبہ ایکنک سے منظور ہو چکا ہے جو بڑی کامیابی ہے، اسی طرح نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم سمیت متعدد فلاحی منصوبے شروع ہو چکے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ پانچ سال بعد تحریک انصاف بہتر پوزیشن میں ہو گی۔ اتحادی جماعتوں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے خود کہا ہے کہ وزارتیں ہماری ترجیح نہیں ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ کراچی کے مسائل حل کئے جائیں اور انہیں کراچی کی ترقی کیلئے فنڈز چاہییں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹھس ہو گئی ہے، چھ ماہ محنت کرنے کے بعد پیپلزپارٹی کے موقف سے اسے بڑا دھچکا لگا ہے، میرا نہیں خیال کہ پیپلزپارٹی استعفے دے گی، اب اپوزیشن کو لانگ مارچ کیلئے مومینٹم بنانے میں وقت لگے گا، مجھے نہیں لگتا کہ یہ بڑی عید سے پہلے لانگ مارچ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے، عوام نے پہلے بھی ان لوگوں کو مسترد کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی شروع دن سے مختلف سوچ ہے، اب بھی نواز شریف اور مریم نواز، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی الگ الگ سیاست ہے، اب ن لیگ کے اندر بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ مسئلے کو بات چیت کی طرف لے جایا جائے، مریم نواز جتنے مرضی سخت بیان دے دیں لیکن جب پارٹی کے اندر بات ہو گی تو حالات بہتر ہوں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=244857