پاکستان کی فعال اور متحرک ڈپلومیسی نے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف بھارت کی نفرت پر مبنی ظالمانہ پالیسیوں اور فاشٹ چہرے کو بے نقاب کیا ہے، پاکستانی مندوب منیر اکرم

71
اقوام متحدہ کا امن سازی کمشین غیر حل شدہ تنازعات کی بنیادی وجوہات کے حل کے لیے کردار ادا کرے، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم

نیویارک۔6اپریل (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان کی متحرک ڈپلومیسی نے کشمیر اور بھارتی مسلمانوں کے ساتھ ساتھ خطے میں دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی بھارت کی جابرانہ، ظالمانہ پالیسیوں اور فاشٹ چہرے کی حقیقت سے مکمل پردہ اٹھایا ہے جو بہت ہی گھنائونا ہے۔ انہوں نے ٹی وی پروگرام فالٹ لائنز میں دیئے گئے اپنے انٹرویو میں کہا کہ مغربی ممالک سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں لوگوں نے نئے بھارت کی فطرت کو پہچان لیا ہے جس کا فاشسٹ چہرہ ہے اور جو مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی نظریہ رکھتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان کو دہشت گردی کا سرپرست قرار دینے کی کوشش اور اس کے بعد نتیجہ خیز نتائج برآمد ہورہے ہیں کیونکہ بھارت کی اپنی حقیقت دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان کو تنہا کرنے کی مہم ناکام ہو گئی ہے کیونکہ پاکستان خطے ، اسلامی دنیا اور امریکا کے لئے اہم حیثیت رکھتا ہے لہذا پاکستان کبھی تنہا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے خطے میں بھارت کی پالیسیوں اور بھارت کی حکمرانی کی فطرت کو بے نقاب کرنے میں متحرک کردار ادا کیا ہے جبکہ بھارت نے پالیسیوں میں تبدیلی لانے پر زور دے رہا ہے تاکہ وہ پاکستان کے ساتھ معاملات میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کو لاگو کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں بین الاقوامی برادری کے سامنےاپنے تاریخی خطاب میں مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کے مضبوط موقف کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور طریقے سے اٹھایا گیا ، مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے فعال ایجنڈا میں ہے اور ہم مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی برداری کے سامنے مسلسل اٹھاتے رہیں گے کیونکہ اس سے بھارت پر مسئلہ کمشیر کے حل کے لیے دبائو بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تقریباً 50 سال بعد سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بات کر کے ایک جرات مندانہ قدم اٹھایا ہے جو اس سے پہلے کی حکومتیں اٹھاتے ہوئے ہچکچاتی تھیں ۔ پاکستانی مندوب نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین نے مسئلہ کشمیر پر 3 بار بات کی ہے لہذا مسئلہ کشمیر بین الاقوامی مسئلہ ہے نہ کہ یہ کہ یہ بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اس لیے اس مسئلے کی قانونی بنیاد کے وجود کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے سامنے رکھنا اور اٹھایا جانا چاہئے جو استصو اب رائے کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل کی حمایت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتا رہے گا اور اس کے حل کے دبا ئو بڑھائے گا لیکن اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدام کی شدید مذمت میں 50 سے زیادہ ممالک نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان کا ساتھ دیا جس میں بھارت کے متنازع ریاست کے یکطرفہ الحاق کی مذمت کی گئی ۔ اقوام متحدہ کے 18 خصوصی نمائندوں نے بھارتی حکومت کو2مراسلے بھیجے جن میں انسانی حقوق کی پامالیوں جیسے مکمل اور شفاف ٹرائل کے بغیر جرم کے الزام پر پھانسی دینے ، جبری گمشدگیوں ، اجتماعی سزاؤں ، صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک اور مجموعی مسائل اور معاملات پر سوال اٹھائے گئے اور کہا گیا کہ بھارت خاص طور پر مقبوضہ جموں کشمیر میں آزادانہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں لہذا بھارت کو ان مراسلوں کا جواب دینا ہو گا اور پاکستان بھارت پر دبائو بڑھاتا رہے گا۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دہشت گردی کی کفالت پر بھارت کے ایک جامع ڈوزیئر سے متعلق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو آگاہ کیا ہے اور انہوں نے اس کا مطالعہ کرنے اور اس کے ثبوتوں پر اپنا ردعمل دینے کا وعدہ کیا ہے اور انہوں نے اس سلسلے میں سلامتی کونسل کو بھی خط لکھا ہے۔ پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ بھارت کے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی سرپرستی کرنے بارے بھی آگاہ کیا ہے جس کا مقصدبین الاقوامی برادری کے سامنے اس حقیقت کو اجاگر کرنا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف دہشت گرد کی سرپرستی کر رہا ہےاور اہم اس حوالے سےبھارت کو بے نقاب کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
India’s ‘fascist’ policies in Kashmir and region exposed by Pakistan’s diplomacy: Ambassador Akram

NEW YORK , Apr 06 (APP):Pakistan’s active diplomacy has fully exposed the reality of India’s oppressive policies in Kashmir and against Indian Muslims as well as in the region, Ambassador Munir Akram has said, adding, "it’s not a pretty sight.”
"India’s attempt to depict Pakistan as a sponsor of terrorism and so forth is producing diminishing results because India’s own reality is becoming exposed to the world,” he added.

Pakistan, under the leadership of Prime Minister Imran Khan, has played an active role in exposing India’s policies in the region as well as the nature of the regime ruling the country, the Pakistani envoy said, while vowing to keep pushing for a change in New Delhi’s policies so that it accept to apply the principles of the UN Charter in its dealings with Pakistan.