پشاور۔23اپریل (اے پی پی):سری لنکا کے بارہ رکنی وفد نے جمعہ کو تخت بھائی ضلع مردان میں بدھ مت خانقاہوں کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاحت زلفی بخاری اور سیکرٹری ٹورازم خیبر پختونخوا وفد کے ہمراہ تھے۔ وفد میں سری لنکن صدر اوروزیراعظم کے معاونین خصوصی سمیت ممتاز سکالرز اور اہم شخصیات شامل تھیں ۔وفد نے بدھ مت خانقاہوں کا تفصیلی دورہ کیا اور اپنی مذہبی رسومات ادا کیں۔ دورے پر آئے ہوئے مہمانوں نے اسلام آباد سے تخت بھائی جاتے ہوئے راستے میں ٹیکسلا میں واقع بھامالاآثار قدیمہ کا بھی دورہ کیا اور انکے تحفظ کے لئے کئے گئے اقدامات کو سراھا
۔وفد کے ارکان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے شہریوں کے لئے پرکشش سیاحتی مقام بن سکتا ہے جس کی 72فیصد آبادی بدھ مت مذہب کی پیرو کار ہے۔اس موقع پر ڈائریکٹر آرکیالوجی اینڈ میوزیم خیبر پختونخوا ڈاکٹر عبد الصمد نے مہمانوں کو صوبے میں گندھارادوار کے آثار قدیمہ بارے تفصیلی بریفنگ دی ۔انہوں نے وفد کے ارکان کو آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ سیاحوں کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاحت زلفی بخاری نے کہا کہ خیبر پختونخوا نے ملک میں مذہبی سیاحت کے فروغ کے لئے جامع اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے سری لنکا سے بدھ مت کے مذہبی مقامات کی جانب سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے خیبر پختونخوا کے محکمہ آرکیالوجی اور ٹورازم کی بھی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق ملک میں دنیا کے سب سے بڑے گندھارا ٹریل کی 2022 تک تعمیر مکمل کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔