وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

67

اسلام آباد۔23اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال انتہائی ابتر ہے، حکومت آکسیجن سٹور کرنے کی جگہ بہت کم ہونے کے باوجود اپنی پوری قوت کے ساتھ آکسیجن کی سپلائی کو یقینی بنا رہی ہے۔ جمعہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا کیسسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اس وقت ہمارے پاس دو ہی صورتیں بچی ہیں یا تو ہم ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کریں ،یا پھر اگلے پانچ سات دن میں اگر صورتحال بہتر نہیں ہوتی تو پھر ہمیں مجبوراً مکمل طور پر لاک ڈائون کی طرف جانا ہوگا جو کہ انتہائی نقصان دہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ساری دنیا سنگین مسائل سے دوچار ہے ،

حکومت کی طرف سے روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کو چیک کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں اب تک ویکسین کی 17 لاکھ خوراکیں لگا چکے ہیں جو کہ آبادی کے لحاظ سے بہت کم ہے، دنیا میں جو ملک زیادہ ویکسین لگا چکے ہیں اس میں چائنا اور امریکہ ہیں ، بھارت دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جہاں کورونا نے تباہی مچائی ہوئی ہے لیکن خود ویکسین بنانے کے باوجود بھی وہ آبادی کے تناسب سے ہمارے جتنے لوگوں کو ویکسین ابھی تک نہیں لگا سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ویکسین کی دستیابی میں مسائل آرہے ہیں،

ہمارا کوواکس پروگرام تحت بھارت کے ساتھ ہماراتحریری معاہدہ تھا اور ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ جون تک ہمیں 17 ملین خوراکیں مہیا کر دی جائیں گی اور سال کے آخر تک 47 ملین خوراکیں مزید دی جائیں گی لیکن ان میں سے ایک بھی ویکسین بھی ابھی تک ہمیں نہیں ملی، اس کے بعد دوسری طرف دیکھنا پڑا اور چائنا سے ویکسین درآمد کرنی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں رمضان المبارک ہونے کے باوجود روزانہ 75 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جارہی ہے جبکہ دس روز قبل یہ تعداد 30 سے 35 ہزار تھی ، جیسے جیسے ویکسین کی سپلائی بہتر ہو تی جائے گی روزانہ کی بنیاد ویکسین لگانے کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا جائے گا اور اگلے چند دنوںمیں ہم روزانہ 2 لاکھ افراد کو ویکسین لگانے میں کامیاب ہو جائیں گی۔