پاکستان فلسطینی عوام کی حق خود ارادیت سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم ہے،منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے مسئلہ فلسطین کا یو این اور او آئی سی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ناگزیر ہے,ترجمان دفتر خارجہ

67

اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی حق خود ارادیت سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم ہے۔منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے مسئلہ فلسطین کا یو این اور او آئی سی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ناگزیر ہے۔وہ جمعرات کو یہاں پالیسی انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آئی) کے زیر اہتمام منعقدہ ایک و یبینار سے خطاب کررہے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مشرق وسطی میں دیرپا امن کے لئے 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ اور اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، فلسطینی عوام کو ان کے ناگزیر حقوق کے حصول اور آزاد ریاست کے قیام کے لئے جدوجہد میں اپنی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی فلسطین پالیسی اس حقیقت پر مبنی ہے کیونکہ یہ مسلم دنیا کا ایک اہم ترین مسئلہ ہے جس کی وجہ سے اسلامی تعاون تنظیم کی تشکیل ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ انسانی حقوق کے نقطہ نظر سے بھی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی مسلسل پامالیوں پر گہری تشویش ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مقبوضہ علاقوں میں لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ہے ، خواہ وہ فلسطین ، کشمیر یا کوئی اور ہو۔جنرل سکریٹری فلسطین فاونڈیشن صابر ابو مریم نے کہا کہ فلسطینیوں کو صرف امن نہیں انصاف کی ضرورت ہے ، جو صرف حق خودارادیت کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی جدوجہد کسی مذہب کے خلاف نہیں ہے اور اس کا مقصد فلسطینی عربوں کے لئے انصاف مانگنا ہے جس میں مسلمان ، عیسائی اور یہود ی سب شامل ہیں۔انہوں نے مسئلہ فلسطین پر قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی سے مضبوطی سے جڑے رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔