پاکستان، پرامن، خودمختار، متحد، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے قیام کیلئے کی جانے والی عالمی کاوشوں کی معاونت جاری رکھے گا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان ہم منصب سے گفتگو

114

اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بین الافغان مذاکرات کی صورت میں، افغان قیادت کے پاس، افغانستان میں گزشتہ چالیس برس سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کیلئے ایک نادر موقع موجود ہے، پاکستان، افغانستان میں مستقل قیام امن کیلئے، تمام افغان جماعتوں سے پر تشدد واقعات میں کمی کا متقاضی ہے، پاکستان، پرامن، خودمختار، متحد، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے قیام کیلئے کی جانے والی عالمی کاوشوں کی معاونت جاری رکھے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو افغان وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران کیا۔ اس حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا افغان ہم منصب محمد حنیف آتمر کیساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات ، افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا اور دونوں وزرائے خارجہ کے مابین عیدالفطر کے حوالے سے تہنیتی جملوں کا بھی تبادلہ کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی جانب سے مصالحانہ کاوشیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بین الافغان مذاکرات کی صورت میں، افغان قیادت کے پاس، افغانستان میں گزشتہ چالیس برس سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کیلئے ایک نادر موقع موجود ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان جماعتوں کے مابین عید الفطر کے موقع پر تین روزہ جنگ بندی معاہدہ قابلِ ستائش ہے، پاکستان، افغانستان میں مستقل قیام امن کیلئے، تمام افغان جماعتوں سے پر تشدد واقعات میں کمی کا متقاضی ہے۔

انہون نے کہا کہ بین الافغان مذاکرات کی کامیابی سے ، افغانستان میں جامع اور دیرپا امن کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے متمنی عناصر ”سپائیلرز“ کے کردار پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، پرامن، خودمختار، متحد، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے قیام کیلئے کی جانے والی عالمی کاوشوں کی معاونت جاری رکھے گا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطین کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فلسطینی مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر گہری تشویش اور دکھ کا اظہار کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطین کے معاملے پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر بھی اتفاق کیا۔