جنیوا۔17مئی (اے پی پی):ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)کے مطابق طویل اوقات کار ہر سال لاکھوں ملازمین کی اموات کا باعث بن رہے ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسی نوعیت کی پہلی عالمی تحقیق میں بتایا گیاکہ طویل گھنٹوں تک کام کرنے کی وجہ سے 2016 میں7لاکھ45ہزار افراد فالج اور دل کے عارضے سے جاں بحق ہوئے جس میں جنوب مشرقی ایشیا اور مغربی بحرالکاہل کے خطے میں رہنے والے افراد سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے میں 35 سے 40 گھنٹے کام کرنے کے مقابلے میں 55 گھنٹے یا اس سے زیادہ کام کرنے والوں کے37فیصد فالج اور17فیصد دل کی بیماری سے مرنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے ساتھ کی گئی اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ گھنٹے کام کرنے کے نتیجے میں مرنے والوں میں سے تقریبا تین چوتھائی درمیانی عمر کے یا معمر افرادشامل ہیں۔ڈبلیو ایچ اوکی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے یہ رجحان بڑھ سکتا ہے۔