اسلام آباد۔18مئی (اے پی پی):پاکستان کی قیادت اسرائیلی جارحیت سے فلسطینی عوام کی نجات کے لئے سب سے زیادہ فعال کردار ادا کررہی ہے،عالمی رہنماؤں سے ون آن ون ملاقاتیں کرنے یا ٹیلی فونک رابطوں سے لے کر بین الاقوامی اداروں اور عالمی رائے عامہ کو متحرک کرنے تک تمام تر کوششیں کی جارہی ہیں جب میں سب سے نمایاں کردار وزیر اعظم عمران خان کا ہے جو فلسطینیوں کے خلاف تازہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور فلسطینیوں کی حمایت کے لئے بیرون ملک دورہ پر ہوتے ہوئے دوٹوک موقف کے ساتھ کھڑے ہوئے۔انہوں نے رمضان المبارک کے دوران سعودی عرب کے دورے کے موقع پر سعودی قیادت کے ساتھ معاملہ اٹھانے کے بعد ، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے ساتھ اس معاملے پر ٹیلیفونک گفتگو کی۔انہوں نے فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور اسرائیلی فورسز کے گھناؤنے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے تمام اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ کے ساتھ ٹرینڈ والی ٹویٹر کی مہم میں شمولیت اختیار کی جس میں کہا کہ ’’میں پاکستان کا وزیر اعظم ہوں اور # ہم غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں ، # ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں‘‘۔انہوں نے ملائشیا کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کے ساتھ فلسطین کی صورتحال بارے ٹیلیفون پر بات کی اور دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی بنیاد پر جاری حملوں کو روکنے ، شہریوں کی حفاظت اور ایک منصفانہ اور پائیدار حل کی سہولت کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو بھی کی اور انہیں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے خلاف عالمی برادری کو متحرک کرنے میں پاکستان کی کوششوں کا یقین دلایا۔ صدر عباس نے پاکستان کی حمایت کا خیرمقدم کیا اور پاکستانی قیادت کے ردعمل اور اس کے بیانات کی تعریف کی جو غزہ اور مسجد اقصی میں اسرائیل کے حملوں کی مذمت میں جاری کیئے گئے ۔وزیر اعظم کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی ٹیلیفون کال بھی موصول ہوئی اور دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ فلسطینی مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے کے لئے مل کر کام کریں گے۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے فلسطینی ہم منصب محمود عباس کو بھی خط لکھا اور فلسطینی مقصد کے لئے بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے اور فلسطینی عوام کے لئے آواز اٹھانے میں پاکستان کی کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔ ایک سرگرم سفارتکار کی حیثیت سے ، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی وزیر اعظم کے وژن کو آگے لے جا رہے ہیں جن کو انہوں نے فلسطینی عوام کے لئے بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے کے لئے "ہر طرف جانے” کی ہدایت بھی کی ہے ۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسرائیلی جارحیت ، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد اور انسانیت کے خلاف اسرائیل کے جرائم کا احتساب کرنے کے خلاف فوری تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر خارجہ نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی ، سوڈانی ہم منصب مریم الصادق المہدی اور مصری وزیر خارجہ سمیع حسن شوکری ، افغان ایف ایم حنیف اتمر ، ترکی کے ہم منصب میلوت چاوش اولو ، امریکی وزیر خارجہ جے بلنکن اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ٹیلیفونک گفتگو کی ۔
وہ اس وقت انقرہ میں ہیں جہاں سے وہ ترک ، سوڈانی اور فلسطینی وزرائے خارجہ کے ہمراہ نیویارک روانہ ہوں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایات پر ، وزیر خارجہ قریشی 20 مئی کو "مشرق وسطی کی صورتحال” اور "فلسطین کے معاملے” پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی ایک بحث میں خطاب کریں گے۔