وزیراعظم کے وژن کے تحت لایئو سٹاک کے منصوبوں کا مقصد دیہی علاقوں کے کم آمدنی والے خاندانوں کا معیار زندگی بہتر بنانا ہے ،سید فخر امام

48
پاکستان میں اس سال 4 فصلوں میں ریکارڈ پیداوار ہوئی ، یوریا کھاد کی قلت نہیں،ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کریں گے، سید فخرامام

اسلام آباد۔23مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے کہا کے وزیراعظم کے وژن کے تحت گائے، بچھڑے اور مرغیوں کی پرورش کے حوالے شروع کئے گئے منصوبوں کا مقصد دیہی علاقوں میں رہنے والے کم آمدنی والے خاندانوں کا معیار زندگی بہتر بنانا اورانہیں معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے ،حکومت زراعت کے تمام شعبوں کی ترقی کے لیے موثر انداز میں کام کر رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے وژن کے تحت لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کی زیرنگرانی لائیو سٹاک کے شعبہ کی ترقی سے متعلق منصوبوں بچھڑوں کے تحفظ و نشوونما اور گھروں میں مرغیوں کی نشوونما سے متعلق منصوبوں پرپیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کے دوران کیا اس موقع پر بتایا گیا کہ بچھڑوں کے تحفظ کے لئے شروع کئے گئے منصوبے پر مجموعی طورپر 3401.699 ملین روپے لاگت آئے گی جس میں وفاق کا حصہ 1103.382 ملین روپے اور 2298.320ملین روپے صوبے ادا کریں گے۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ ”سیف دی کالف پراجیکٹ “ کے لئے مختص فنڈز کا ابھی تک 23فیصد خرچ کیا جا چکا ہے جبکہ اس حوالے سے مقررہ اہداف کامیابی کے ساتھ حاصل کئے جا رہے ہیں۔ گزشتہ 2برسوں میں ان منصوبوں سے 551 کسان مستفید ہوئے جنہوں نے 93 ہزار بچھڑوں کی پرورش کی ، اس عمل سے ملک میں 5 ہزار 60 میٹرک ٹن گوشت کا اضافہ ہوا جبکہ بچھڑوں کی پرورش کے کاروبار کے لئے 15 ہزار کسانوں کی استعدادکار میں اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ بچھڑوں کی نشوونما سے متعلق شروع کئے گئے منصوبے پر مجموعی طورپر 2385.139 روپے لاگت آئے گی جس میں وفاقی کا حصہ 680.410 ملین اور صوبوں کا حصہ 1704.729 ملین روپے ہے، اس منصوبے پر ابھی تک کل بجٹ کا 22فیصد خرچ کیا گیا ہے۔ بریفنگ کے دوران مزید بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت گزشتہ 2 برسوں میں 24615 سے زیادہ بڑے جانوروں اور 2058 چھوٹے جانوروں کے فارمز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جس میں تقریباایک لاکھ 10 ہزار 94 جانوروں کو اعلی معیار کا گوشت تیار کرنے کے لئے چربی لگائی گئی ہے اور پورے ملک میں ایک لاکھ سے زیادہ بھیڑوں کی چکنائی کی گئی ہے تاکہ اس میں مزید 12ہزار کی صلاحیت پیدا ہوسکے۔ بچھڑوں کو فیڈلوٹ چربی لگانے کا کام بھی کیا گیا ہے۔گھروں پر مرغی پال منصوبے پر مجموعی طورپر 1635.471 ملین روپے لاگت آئے گی جس میں وفاق کا حصہ 279.331 ملین ، صوبوں کا حصہ 349.30 ملین اور مذکورہ منصوبے سے مستفید ہونے والوں کا حصہ 1635.84 ملین روپے ہے۔ اس منصوبے کے کل بجٹ کا ابھی تک 23فیصد خرچ کیا جا چکا ہے۔ اس منصوبے کے تحت 84 ہزار 532 مستحق خاندانوں میں 13 لاکھ پولٹری پرندے تقسیم کئے جا چکے ہیں۔ مویشیوں کے کاروبار میں بہتری لانے کے لئے وزیراعظم کے وژن کے تحت جاری منصوبے پورے ملک میں کامیابی کے ساتھ چل رہے ہیں۔ ان منصوبوں کا بنیادی مقصد پاکستان میں بڑے اور چھوٹے جانوروں کے گوشت کی پیداوار میں اضافہ ، بچھڑوں اور مویشیوں کی پرورش کرکے کسان کی مالی صلاحیت بہتر بنانے کے ساتھ جانوروں میں شرح اموات کو بھی کم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ گھروں میں مرغیوں کی پرورش کا مقصد ملک بھر میں غذائیت کی کمی کو دور کرنا ہے جو وزیراعظم کے ویژن کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ وفاقی وزیر سید فخر امام نے جاری منصوبوں کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے منصوبوں کی بروقت تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کا بنیادی مقصد دیہی علاقوں میں رہنے والے کم آمدنی والے خاندانوں کا معیار زندگی بہتر بنانا اور انہیں معاشی طورپر مضبوط کرنا ہے۔