بے گناہ کشمیریوں پر مظالم،بھارتی بربریت اورسلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے سے انکار کی وجہ سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے،پاکستان

41
بے گناہ کشمیریوں پر مظالم،بھارتی بربریت اورسلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے سے انکار کی وجہ سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے،پاکستان

اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):پاکستان نے سرحد پار سے دراندازی کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بے گناہ کشمیریوں پر مظالم،بھارتی بربریت اورسلامتی کونسل کے قراردادوں کے مطابق مسلہ کشمیر کو حل کرنے سے انکار کی وجہ سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔

جمعرات کو ہوور انسٹی ٹیوٹ میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جیے شنکر کی جانب سے تبصرے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے سرحد پار سے دراندازی کے الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی بربریت کی وجہ سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔

ترجمان نے کہا ک 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور امن کے خلاف تھیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی قبضے اور اس کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف جدو جہد مقامی ہے اور جب تک مقبوضہ علاقے میں آزادانہ اور غیرجانبدارانہ رائے شماری کے زریعے ہندوستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عمل درآمد نہیں کرتا ہے،کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہےگی۔ترجمان نے کہا کہ 1947 کے بعد سے ،

جموں و کشمیر کا تنازعہ، پاکستان اور ہندوستان کے مابین بنیادی مسئلہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے بجائے ، بھارت کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر تنازعہ کے حل کے لئے با معنی اور نتیجہ خیز مذاکرات ماحول سازگار کرے۔