اسلام آباد۔7جون (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی گھوٹکی کے قریب دو مسافر ریل گاڑیوں کےجائے حادثہ پر پہنچ گئے اورریسکیو آپریشن کی نگرانی کی۔وزیر ریلوے جائے حادثہ کے دورے کے بعد زخمیوں کی عیادت کے لئے ہسپتال بھی گئے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ تمام ادارے ریسکیو آپریشن میں مصروف عمل ہیں۔زخمیوں کو نزدیکی ہسپتالوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ اعظم خان سواتی نے کہا کہ پاکستان ریلویز ،پاک فوج کے جوان، رینجرز، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور سندھ پولیس ریسکیو آپریشن میں مصروف عمل ہیں۔ ضروری مشینری اور آلات کی مدد سے بوگیوں میں پھنسے مسافروں کے ریسکیو کا عمل پایہ تکمیل کے قریب ہے۔
ریلوے میں بڑھتے ہوئے حادثات روکنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائینگے۔واضح رہے کہ ٹریک سے ریلیف ٹرین اور کرین کے ذریعے ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 32 ہوگئی جبکہ زخمی ہونے والے مسافروں کی تعداد 80 کے قریب ہے۔ ٹرین حادثہ میں جاں بحق 20مسافراور 60 زخمی افراد متعلقہ ہسپتال اوبارو میں اور ڈسٹرکٹ ہسپتال گھوٹکی میں 4 جاں بحق اور 2 زخمی موجود ہیں۔
سول ہسپتال میرپور متھیلومیں 8 جاں بحق مسافر اور 12 زخمی موجود ہیں۔شیخ زید ہسپتال رحیم یار خاں سے ابھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے کی خصوصی ہدایت پر ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جائے حادثہ پر کھڑے تمام مسافروں کو پانی کی بوتلیں، جوس اور کھانا تقسیم کیا گیا۔ پاکستان ریلوے اس دکھ کی گھڑی میں اپنے مسافروں اور ان کے اہلخانہ کا بھرپور خیال رکھنے کی پوری کوشش کر رہی ہے ۔
پاکستان ریلوے نے اپیل کی ہے کہ صبر اور تحمل کے ساتھ پاکستان ریلوے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ریلوے نے مسافروں کی سہولت کے لیے کراچی، سکھر، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ہیلپ سینٹر قائم کردیئے ہیں ۔