افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ ضروری ہے،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی یورپی یونین کے نمائندے سے ملاقات، افغانستان و کشمیر کی صورتحال ، اسلاموفوبیا پر تبادلہ خیال

77
افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ ضروری ہے،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی یورپی یونین کے نمائندے سے ملاقات، افغانستان و کشمیر کی صورتحال ، اسلاموفوبیا پر تبادلہ خیال

اسلام آباد۔18جون (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ ضروری ہے۔یورپی یونین بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

وزیر خارجہ نے انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے اجلاس کے موقع پر جمعہ کو ترکی میں یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بورئیل سے ملاقات کی۔دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماوں نے پاکستان اور یورپی یونین کے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔

ملاقات میں افغان امن عمل اور غیرقانونی طورپر بھارت کےغیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اوریورپی یونین سٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان پر عمل درآمد سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے

۔شاہ محمود قریشی ے کہا کہ جی ایس پی پلس دوطرفہ طورپر مفید ثابت ہوا ، دونوں طرف کی تجارت کے فروغ میں اس نے اہم کردار ادا کیا۔جی ایس پی پلس کے تسلسل تعاون سے پاکستان اور یورپی یونین ممالک میں معیشت وتجارت مزید پروان چڑھانے میں مددملے گی۔

وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے جی ایس پی پلس سے متعلق27 نکاتی انٹرنیشنل کنونشز پر موثر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، ایف اے ٹی ایف کی طرف سے اٹھائے گئے 27 نکات میں سے 26 نکات پر عملدرآمد مکمل کر چکا ہے ۔توقع ہے کہ فیٹف کے آئندہ اجلاس میں پاکستان کی سنجیدہ کاوشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، گرے لسٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔دونوں رہنماوں نے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔

وزیر خارجہ نے پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ ضروری ہے۔دونوں رہنماوں نے تمام افغان فریقین پر افغان امن عمل میں سیاسی تصفیہ کے لئے موجودہ تاریخی موقعے سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا اور افغان امن عمل میں سہولت کاری،

افغان مہاجرین کی آبادکاری میں تعاون اور انخلاءکے بعد افغانستان کے استحکام کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔وزیر خارجہ نے 5 اگست 2019کے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات سے یورپی یونین کے اعلی نمائندے کو آگاہ کیا اور طالبہ کیا کہ یورپی یونین غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔وزیر خارجہ اور اعلی نمائندے کا پاکستان اور یورپی یونین کے مابین،

اعلی سطحی رابطے برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلی نمائندے کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔