گزشتہ حکمران قوم کو جاہل اور ان پڑھ رکھنا چاہتے تھے جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت کا منشور ہے کہ ترقیاتی کاموں کے ساتھ صحت و تعلیم کی سہولتوں پر خصوصی توجہ دی جائے‘فردوس عاشق اعوان

64

لاہور۔27جون (اے پی پی):معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 560ارب کا ترقیاتی بجٹ منظور کیا گیا ہے جو کے صوبہ بھر میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے کارساز ثابت ہوگا۔

تاریخی بجٹ کی منظوری پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور پی ٹی آئی کے اتحادیوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ پلوں، میٹرو ٹرین اور کمیشن والے پراجیکٹس پر فخر محسوس کرنے والی اپوزیشن اپنے دور میں سوشل سیکٹر کے حامی نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکمران قوم کو جاہل اور ان پڑھ رکھنا چاہتے تھے جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت کا منشور ہے کہ ترقیاتی کاموں کے ساتھ صحت و تعلیم کی سہولتوں پر خصوصی توجہ دی جائے۔ رواں سال جاری ہونے والے بجٹ میں ہر ضلع کے ترقیاتی پیکج کے لئے ایک یونیورسٹی بنائی جائے گی جس سے دور دراز علاقوں سمیت شہروں و بستیوں کے مکینوں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقعے فراہم ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صحت سہولت سے محروم عوام کیلئے اربوں روپے کا بجٹ دیا ہے۔ صحت کیلئے بجٹ ایلوکیشن کرکے ریاست مدینہ کی بنیاد رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اب ہسپتال کے باہر ایڑیاں رگڑتے حسرت سے نہیں مرے گا۔

موجودہ حکومت صحت کی معیاری سہوتیں فراہم کرنے کے لئے تمام تر وسائل کو بروے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے یونیورسل ہیلتھ پروگرام پر کٹ موشن موو کیا۔ وزیر اعلی سردار عثمان بزدار نے تمام کٹ موشن کو مسترد کرتے ہوئے عوام دوست، کاشتکار اور مزدور دوست بجٹ بھاری اکثریت سے منظور کروایا ہے۔ مزید براں جنوبی وسیب کے بسنے والے شہریوں کی محرومیوں کے ازالہ کیلئے 184ارب روپے کا خصوصی ترقیاتی پیکج دیا ہے۔ جبکہ 34فیصد ترقیاتی بجٹ سے جنوبی وسیب کے زخموں کی مرہم پٹی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایلوکیشن کی پائی پائی خرچ کی جائے گی۔

بجٹ کی مانیٹرنگ اور درست استعمال کے لئے چیف سیکرٹری کی قیادت میں ایک الگ مانیٹرنگ یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ پلان آف ایکشن جمع کروانے کی 31جولائی آخری تاریخ دیا ہے۔ معاون خصوصی نے مزید گفتگو میں بتایا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں عوامی فلاح کے منصوبے زمین پر ہونگے جس کی نگرانی وزیر اعلی خود کرینگے۔ یہ وہ تبدیلی ہے جس کی بات وزیر اعظم عمران خان نے کی ہے۔ یہ بجٹ عوام کی حالت بدل دے گا۔ دیہی آبادی کی ترقی اور خوشحالی کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔ صنعتی پہیہ چلانے کیلئے انڈسٹریل زون کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ سی ایم پورٹل کے ذریعے نوکریاں اور بینک کے زیرہ ریٹ پرکاروباری قرضے دینے جارہے ہیں۔