روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کی کامیابی سمندرپارپاکستانیوں کی جانب سے وزیراعظم عمران خان پراعتمادکامظہرہے، اکاونٹ پر ٹیکس ہے نہ ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت ،روشن ڈیجیٹل اکاونٹ پرمنعقدہ ویبینارسے ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک و دیگر مقررین کاخطاب

76
روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کی کامیابی سمندرپارپاکستانیوں کی جانب سے وزیراعظم عمران خان پراعتمادکامظہرہے، اکاونٹ پر ٹیکس ہے نہ ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت ،روشن ڈیجیٹل اکاونٹ پرمنعقدہ ویبینارسے ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک و دیگر مقررین کاخطاب

اسلام آباد۔28جون (اے پی پی):روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کی کامیابی سمندرپارپاکستانیوں کی جانب سے وزیراعظم عمران خان پراعتمادکامظہرہے ۔ سمندرپارپاکستانی ان اکاونٹس کے زریعہ نہ صرف صرف پیسے بھیج رہے ہیں بلکہ سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانیوں کو کوبہترین منافع بھی مل رہاہے،

روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے ذریعہ 170 ممالک سے اکاونٹس کھولے گئے ہیں، سکیم نے سمندرپار پاکستانیوں کوملک سے جوڑاہے، روشن ڈیجیٹل اکاونٹ پرکوئی ٹیکس لاگونہیں، نیاپاکستان سرٹفیکیٹس کے منافع پر10 فیصد ٹیکس ہے تاہم ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، روشن ڈیجیٹل اکاونٹس نے سمندرپارپاکستانیوں میں کوملک میں آسانی اورسہولت کے ساتھ سرمایہ کاری کاموقع فراہم کیا۔

ان خیالات کااظہارمقررین نے پیرکو حکومت پاکستان، سٹیٹ بینک اور اے کے ڈی سیکیورٹیزکے زیراہتمام ”پاکستان کا اقتصادی لینڈسکیپ۔روشن ڈیجیٹل اکاونٹ۔نئے پاکستان کی طرف سفر“ کے موضوع پرویبینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاس اینجلس میں پاکستان کے قونصلرجنرل عبدالجبارمیمن نے کہاکہ سمندرپار پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہے،

جاری مالی سال میں سمندرپارپاکستانیوں نے ترسیلات زر کی صورت میں 28 ارب ڈالر ملک ارسال کئے جو نہ صرف جی ڈی پی کا 8 فیصد ہے ہے بلکہ یہ ملک کی برآمدات سے بھی زیادہ ہے۔اس سے حکومت کو حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ کم کرنے میں مددملی ہے۔

انہوں نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ حکومت اورسٹیٹ بینک کا ایک اہم منصوبہ ہے۔اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ اکاونٹس کھل چکے ہیں اوراس میں مزید اضافہ ہورہاہے ، یہ ایک بڑی کامیابی اورسمندرپارپاکستانیوں کیلئے سہولت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے انتھک محنت سے پاکستانی مشنز اورکمرشل بینکوں کے ساتھ مل کر اسے کامیاب بنایا۔

اس وقت روشن ڈیجیٹل اکاونٹ پاکستانی معیشت میں اہم کردار اداکررہے ہیں سمندرپار پاکستانیوں نے اب تک روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے زریعہ 1.5 ارب ڈالر سے زائد بھیجے ہیں جن میں سے ایک ارب ڈالر نیا پاکستان سرٹیفیکٹس میں سرمایہ کاری کی صورت میں ہے

۔پاکستان کے ڈپٹی قونصلرجنرل شاہراز عاصم نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ ایسی سکیم ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہاکہ سمندرپارپاکستانیوں کویہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مالیاتی بحران امریکا جیسے ممالک میں بھی آتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ایک بڑی سہولت دی ہے۔سمندرپارپاکستانی اس کے زریعہ نہ صرف صرف پیسے بھیج رہے ہیں بلکہ سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانیوں کو کوبہترین منافع بھی مل رہاہے،

سمندرپاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پراپنی توجہ مرکوزکرنے کی ضرورت ہے۔ اے کے ڈی گروپ کے سی ای اوعقیل کریم ڈھیڈی نے ویبینارمیں بتایا کہ سمندرپارپاکستانیوں نے ہمیشہ وزیراعظم عمران خان پراعتمادکااظہارکیا ہے،وزیراعظم عمران خان نے مشکل وقت میں مشکل فیصلے اورجب اچھا وقت آیا توعوام اور سمندرپارپاکستانیوں کیلئے اچھے فیصلے کئے ۔

انہوں نے کہاکہ سمندرپارپاکستانیوں کویقین کرنا ہوگا کہ حکومت کی طرف سے جاری اعدادوشماربالکل درست ہیں، ماضی میں جو اعدادوشماربتائے جاتے تھے وہ حقیقی نہیں ہوتے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ سمندرپارپاکستانی اب ایکویٹی اورہاوسنگ کے شعبہ میں بھی سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ اورسیز پاکستانیوں کیلئے موقع ہے۔ انہوں نے کہاکہ معیشت کے مختلف شعبوں میں جوبڑھوتری ہوئی ہے وہ بے مثال ہے، پہلی مرتبہ مقامی صنعتوں،زراعت آٹو۔ ٹیکسٹائل، آئی ٹی اورہاوسنگ کے شعبہ کیلئے پالیسیاں اورمراعات دی گئیں جس کی وجہ سے رواں سال ہماری جی ڈی پی کی بڑھوتری کی شرح 4 فیصد کے قریب رہے گی۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے ہاوسنگ کے شعبہ کوجو اہمیت دی ہے اس کی مثال نہیں ملتی ، ہاوسنگ کے شعبہ کیلئے وزیراعظم عمران خان نے 80 سے زائد اجلاسوں میں خود شرکت کی۔

انہوں نے کہاکہ نیاپاکستان سرٹیفیکیٹس میں سرمایہ کاری ہورہی ہے تاہم ایکویٹی اور دیگر شعبوں میں اتنی سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔نئے مالی سال کے بجٹ میں سٹاک ایکسچینج میں لسٹنگ میں سہولت دی گئی ہے اوررکاوٹیں ختم کر دی گئی ہیں، ایکویٹی مارکیٹ میں منافع 10 سے لیکر20 فیصد تک پہنچ سکتاہے جو دنیا میں کہیں نہیں ہے۔

پاکستان کی معیشت بڑھوتری کی جانب گامزن ہے،پاکستان میں کم لاگت گھروں کی تعمیر کیلئے 72 سالوں میں پہلی مرتبہ کام ہواہے، کئی منصوبے آرہے ہیں جس کے اثرات آئندہ 25 سالوں میں رہیں گے کیونکہ دوکروڑ مکانات کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے دورمیں پہلی مرتبہ مکانوں کی تعمیر پر مارگیج کی سہولت دی گئی ہے۔

سمندرپارپاکستانیوں کو مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہئیے۔ سٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنرڈاکٹرمرتضیٰ سیدنے ویبینارمیں بتایا کہ وہ خود 20 سال تک اوورسیز پاکستانی رہے ہیں اورانہیں ان مسائل کاعلم ہے جو سمندرپارپاکستانیوں کوپیش آتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے زریعہ سمندرپارپاکستانیوں کو پاکستان سے منسلک کرنے کامنصوبہ بنایا، ہم نے اس منصوبہ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کودورکرنے کیلئے دیگرممالک کے تجربات سے استفادہ کیا اوراب باقی ممالک ہم سے رابطے کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دنیا کے کئی ممالک میں اس طرح کی سہولت نہیں ہے کہ ملک سے باہربیٹھ کراکاونٹ کھولنے کی سہولت دی گئی ہوں،روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے زریعہ 170 ممالک سے اکاونٹس کھولے گئے ہیں اوراورسیز نے وزیراعظم اورپاکستان پر اعتماد کااظہارکیاہے۔اکاونٹس سے پیسہ کسی بھی وقت واپس لیا جاسکتا ہے اورکئی صارفین نے اس فیچر سے فائدہ اٹھایا ہے،

دوتہائی پیسہ نیاپاکستان سرٹفیکیٹ میں سرمایہ کاری کی صورت میں آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کا ایف بی آر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اس میں سرمایہ کاری محفوظ ہے۔ہم نے ماضی کے تجربات سے سبق سیکھا ہے اورآرڈی اے میں ان تجربات سے استفادہ کیاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ حسابات جاریہ کے کھاتے کسی بھی ملک کے اقتصادی صورت حال کی عکاسی کرتے ہیں، اس وقت یہ کھاتے خسارہ کی بجائے فاضل میں جارہے ہیں جس میں روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کا اہم کردارہے۔

ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ حسابات جاریہ کے کھاتوں کو حقیقی اصلاحات کے زریعہ بہتربنایا گیا، ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق کردیا گیا، کورونا وائرس کی وبا کے باوجودہمارے زرمبادلہ کے ذخائر دو سالوں میں 8 ارب ڈالر سے 16 ارب ڈالرہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی وبا ایک تکلیف دہ مرحلہ تھا تاہم اس میں پاکستان کی حکمت عملی کامیاب رہی جس کی عالمی سطح پرتائید ہوئی۔احساس پروگرام نے ملک کی آدھی آبادی تک رسائی حاصل کی، پہلی مرتبہ، سٹیٹ بینک نے مختلف سکیمیں دی جس کی وجہ سے اس سال چارفیصد اورآئندہ مالی سال میں 5 فیصد گروتھ حاصل کی جائیگی، اگلے چند سالوں میں اس کے مزید بہترنتائج سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اورسیز پاکستانی کسی بھی مشکل میں سٹیٹ بینک کوای میل کے زریعہ براہ راست اپنی شکایات پہنچا سکتے ہیں ۔ سمندر پارپاکستانی ہمیں بہتری کے لئے تجاویز بھی دے سکتے ہیں۔اس سے آرڈی کے سفر کومزید کامیاب بنایا جاسکتاہے۔

سٹیٹ بینک کے منیجنگ ڈائریکٹرڈیپازٹ سیدعرفان علی نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے سفرمیں سٹیٹ بینک کاکرداراہمیت کاحامل رہاہے، اس نے سمندرپار پاکستانیوں کوملک سے جوڑاہے، پاکستانی اس میں شمولیت اختیارکررہے ہیں، اب ہم دور رہ کربھی پاس ہے، پاکستانی ہمارے ساتھ ڈیجیٹلی منسلک ہیں۔

یہ اکاونٹس پاکستان میں یوٹیلیٹی بلز اور والدین پراخراجات کیلئے بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔اکاونٹ بنانا آسان ہے، درخواست گزار سٹیٹ بینک کی ویب سائیٹ پررابطہ کرتا ہے اورسٹیٹ بینک 12بینکوں میں اکاونٹ کھولنے کی سہولت دیتاہے، یہ تمام بینک عالمی معیار کے مطابق سہولیات دے رہے ہیں،

ان کی سیکیورٹی ہے، سمندرپارپاکستانی اپنے والدین کے گھرکی بجلی کے بل اورای کامرس بھی کرسکتے ہیں۔ یہ لائف سٹائل پراڈکٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ ایکویٹی میں اگرچہ فی الوقت سرمایہ کاری کم ہے لیکن اس میں بتدریج اضافہ ہورہاہے اس مقصد کیلئے سہولیات دی گئی ہے،

انہوں نے کہاکہ کارسکیم ایک اہم منصوبہ ہے جوصرف سمندرپارپاکستانیوں کیلئے ہے۔ایک سکیم کے تحت سمندرپارپاکستانی ایک ماہ میں کارحاصل کرسکتے ہیں اس سکیم کیلئے اسلامی بینکاری کی سہولت بھی دی گئی۔انہوں نے کہاکہ نیاپاکستان سرٹفیکیٹس رسک فری ہے۔

یہ گورنمنٹ ڈیٹ ہے اوراس میں منافع کی شرح بہترین دی گئی ہے جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔روشن ڈیجیٹل اکاونٹ میں 1.5 ارب ڈالرمیں ایک ارب ڈالرنیاپاکستان سرٹیفیکیٹس میں ہے۔ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے تحت پاکستان میں پراپرٹی خریدی جاسکتی ہے، زکواۃ دی جاسکتی ہے۔نیا پاکستان سرٹیفیکٹس پرقرضہ بھی حاصل کیاجاسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ پرکوئی ٹیکس لاگونہیں، نیاپاکستان سرٹیفیکیٹس کے منافع پر10 فیصد ٹیکس ہے تاہم ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔سٹاک میں کیپٹل گین پرٹیکس ہے۔نیا پاکستان سرٹیفیکٹس میں شریعہ کملائنس کی سہولت دی گئی ہے اوراب تک 400 ملین ڈالر شریعہ کمپلائنس ہے۔انہوں نے کہاکہ اب تک177980 اکاونٹس کھولے جاچکے ہیں ہے، برازیل، چلی اورپاپانیوگنی جیسے ممالک سے اکاونٹس کھولے گئے ہیں۔

پاکستانیوں نے اپنے ملک سے جو محبت کی ہے وہ بے مثال ہے۔ہم یقین دلاتے ہیں کہ سمندرپارپاکستانیوں کاپیسہ محفوظ ہے، ہماری معیشت بڑھوتری کی گامزن ہے، صرف ماہ جون میں 21 ہزاراکاونٹس کھولے گئے ہیں، اس ماہ کے آخرتک ایک لاکھ 80 ہزاراکاونٹس ہوجائیں گے۔

بینک الفلاح لمیٹد کے ڈائریکٹراورچیف ایگزیکٹوآفیسر عاطف باجوہ نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹ ایک منفرد سکیم ہے، اس نے نہ صرف معیشت بلکہ ڈیجیٹل بینکنگ کے شعبہ کوبھی فائدہ دیا ہے ۔ سمندر پار پاکستانیوں کی پاکستان کے ساتھ جوجذباتی وابستگی ہے روشن ڈیجیٹل اکاونٹ نے اسے معاشی طورپرجوڑدیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سٹاک کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کیلئے بہترین مواقع ہے اورسمندرپارپاکستانیوں کوان اکاونٹس کے زریعہ سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع بھی فراہم کئے گئے ہیں۔پاکستان چند سالوں میں مشکلات کے باوجود آگے بڑھا ہے، گزشتہ سال مشکل تھا تاہم دنیا کے مقابلہ میں پاکستان نے اچھی کارگردگی کامظاہرہ کیا،

سٹیٹ بینک نے لیکویڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے سکیمیں دی جس سے گروتھ ہوئی۔پاکستان کااقتصادی منظرنامہ حوصلہ افزاہے، ہم بڑھوتری دیکھ رہے ہیں کیونکہ آئی ٹی، ہاوسنگ، خدمات اورزرعی شعبہ ترقی کررہاہے۔روشن ڈیجیٹل اکاونٹس کے صارفین کے مسائل اور مشکلات کا حل ہماری اولین ترجیح ہے۔ اے کے ڈی سیکورٹیز کے سی ای اومحمد فریدعالم نے کہاکہ اگر ہم پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے تو ایک بڑا موقع ضائع کریں گے،

سٹاک مارکیٹ میں 532 لسٹڈ کمپنیاں ہیں، مارکیٹ کی کیپٹلائزیشن میں اضافہ ہورہاہے، کے ایس ای 100 انڈکس پرکمپنیوں کے حصص پرمنافع بڑھ رہاہے، ہماری مارکیٹ کی ریٹرن خطے اور ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں بھی زیادہ ہے۔کوویڈ میں مارکیٹ اوپرنیچھی ہوئی ہے لیکن اب اس میں اضافہ ہورہاہے۔پاکستان کی ایکویٹی مارکیٹ میں زیادہ ریٹرن پاکستان سٹاک مارکیٹ نے دی ہے۔پرائس ارننگ ریشو اورپرائس ٹوبک ویلیو میں بھی پاکستان آگے جارہاہے،

اس صورتحال کے تناظرمیں سمندرپارپاکستانیوں کوملک پراعتمادکرنا چاہئیے۔انہوں نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل اکاونٹس نے سمندرپارپاکستانیوں میں کوملک میں آسانی اورسہولت کے ساتھ سرمایہ کاری کاموقع فراہم کیا ہے۔ویبینارکے اختتام پر پینل میں شامل ماہرین نے آن لائن شمولیت اختیارکرنے والے سمندرپارپاکستانیوں کے مختلف سوالوں کے جوابات بھی دئیے