اس وقت پاکستان میں سیاست گزشتہ دہائیوں کی نسبت بالکل مختلف ہے، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

27
مریم صفدر کا اخلاقی اقدار کا درس دینا بھونڈا مذاق ہے، ڈاکٹر شہباز گِل کا مریم صفدر کے بیان پر ردعمل

اسلام آباد۔2جولائی (اے پی پی):وزیرا عظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں سیاست گزشتہ دہائیوں کی نسبت بالکل مختلف ہے، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں پارٹیوں نے باریاں باندھی ہوئی تھیں،ان دونوں جماعتوں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ وہی رویہ رکھا جو شروع میں ایک دوسرے کے ساتھ رکھتی تھیں، سینٹ کے انتخابات تک اپوزیشن نے حکومت پر پوری طرح دبائو ڈالا ہوا تھا کہ تاکہ کسی نہ کسی طرح این آر او مل جائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کئی بار بار صاف صاف کہا ہے کہ این آر او کسی صورت نہیں ملے گا، اس لئے اب اپوزیشن نے دوسرا راستہ اختیار کیا ہے تاکہ کسی نہ کسی طرح معافی مل جائے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز تو شاید اس طرح معافی کا مطالبہ نہ کرسکیں جس طرح شہبازشریف پائوں پڑ جاتے ہیں، اس لئے اب انہوں نے شہبازشریف کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ معافی مانگیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی اپوزیشن سے اگر کوئی ذاتی لڑائی ہوتی تو اب تک ختم ہو چکی ہوتی، اصل میں معاملہ یہ ہے ان لوگوں نے اپنے کے ملازمین کے اکائو نٹس میں اربوں روپے رکھے ہوئے ہیں، اس کے علاوہ حمزہ شہباز کے اکائونٹ میں بھی اربوں روپے آئے جس کے بارے میں وہ کہہ چکے ہیں کہ ان پیسوں کا انہیں کوئی علم نہیں، جب ان سارے الزامات کا کوئی جواب نہیں ہے تو بتانا پڑے گا کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام کا سب کو پتہ ہے، کیسوں کو لمبا کرنے کیلئے بعض ایسے طریقے ہیں جنہیں وکلاء استعمال کر رہے ہیں، لیکن آخر میں انہیں اس کا جواب دینا ہی پڑے گا۔

انہوں نے کہا جس طرح ماضی میں یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف سیاسی مقدمات بناتی تھیں یہ بالکل اس طرح کے مقدمات نہیں ہیں،اس مرتبہ ان کی چوری کے تمام ثبوت موجود ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا کیس ہائی پروفائل کیس تھا، عدالتوں نے اسے عام کیسسز سے زیادہ سنا اور اس کا جلد نتیجہ آیا، کیونکہ اس وقت ہم اپوزیشن میں تھے ، میڈیا کا بھی دبائو تھا اس لئے وہ کیسسز زیادہ تیزی سے چلے، لیکن اس وقت ماحول اتنا گرم نہیں جتنا اس وقت تھا اس لئے یہ کیسسز آہستہ چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سمجھدار آدمی ہیں وہ جب چوری کرتے پکڑے جاتے ہیں تو فوری طور پر پلی بارگین کرکے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں، جب کہ اس کے مقابلے میں شریف بردران اللہ کے نام ، اسلام کے نام اور پاکستانیت کے نام پر لوٹ مار کرتے ہیں، تو انہیں اپنی ساکھ بچانے کا ہوتا ہے اس لئے یہ آخر تک ڈٹے رہتے ہیں اور فیصلے نہیں مانتے، لیکن آخر میں جواب تو دینا پڑے گا، کیونکہ یہ اس طرح کے کیسسز نہیں ہیں کہ فلاں نے کہا ہے کہ فلاں نے کرپشن کی ہے، یہ تو فیک اکائونٹ، جعلی ٹی ٹیز اور ڈائریکٹ اکائونٹس میں پیسے جمع ہوئے ہیں انہیں کوئی نہیں بچا سکتا، دیر ہوسکتی ہے لیکن یہ لوگ قانون کی گرفت سے بچیں گے نہیں۔

شہبازگل نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے بہت سارے پیغامات آئے ہیں کہ این آر او دے دیں، لیکن وزیراعظم عمران خان نے بڑا صاف اور شفاف یہ موقف اپنایا ہوا ہے کہ یہ کسی صورت ممکن نہیں، یہ لوگ ایک طرف سے حکومت دبائو ڈالتے ہیں اور دوسری طرف سے منت سماجت کرتے ہیں کہ معافی مل جائے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ مسلم لیگ (ن) کہتی ہے کہ ایک شخص جس نے اربوں روپے لوٹے ہوں اور ایک شخص جس نے پوری عمر محنت کی ہو دونوں کو معاشرے میں برابر عزت دی جائے، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا جتنے بھی چور ہیں انہیں جیل جانا پڑے گا، پی ٹی آئی کا بڑا صاف موقف ہے، یعنی کہ چاہے کوئی اپوزیشن سے ہو یا حکومتی جماعت سے سے احتساب سب کیلئے برابر ہے، تمام کیسسز میرٹ پر چل رہے ہیں ، آخر میں جو درست فیصلہ ہوگا اس پر ہی عملدرآمد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن این آر او کی رٹ چھوڑے اور حکومت کے ساتھ بیٹھ کر قومی مسائل پر بات کرے۔