وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ،دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا

71

اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ گہرے دو طرفہ اقتصادی تعاون ،علاقائی روابط کے فروغ اور علاقائی امن کے حوالے سے دو طرفہ تعاون پر محیط وسیع البنیاد اور طویل المدتی تعلقات کیلئے پر عزم ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے درمیان جمعہ کو ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔بات چیت کے دوران دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ گہرے دو طرفہ اقتصادی تعاون ،علاقائی روابط کے فروغ اور علاقائی امن کے حوالے سے دو طرفہ تعاون پر محیط وسیع البنیاد اور طویل المدتی تعلقات کیلئے پر عزم ہے۔وزیر اعظم عمران خان کے جیو اکنامک وژن کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے امریکی مالی تعاون سے وسط ایشیا سے براستہ افغانستان پاکستان کے لئے توانائی اور رابطے جوڑنے کے مختلف منصوبہ جات پر بھی بات چیت کی۔

وزیر خارجہ نے علاقائی امن و استحکام کیلئے پاکستان اور امریکہ کے مابین مربوط اور اعلیٰ سطحی مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے دونوں ممالک کے نکتہ نظر میں مماثلت خوش آئند ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے امریکہ کے ساتھ بااعتماد شراکت دار کے طور پر مخلصانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔ہمیں توقع ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے ذمہ دارانہ انخلاء سے افغان امن عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن کا قیام افغان قیادت، علاقائی و عالمی طاقتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام متعلقین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغان گروہوں پر جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیں۔وزیر خارجہ نے کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ معاونت پر امریکی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے افغان امن عمل میں بامقصد پیشرفت کے حصول کیلئے دو طرفہ ربط اور تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔