اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق پرانے پٹوار نظام کو جدید ڈیجیٹل آن لائن نظام میں تبدیل کرنے کے لیے کیڈاسٹرل نقشہ سازی کے منصوبے کے تحت سروے آف پاکستان نے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم( جی آئی ایس) کا استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی جدید ترین ڈیجیٹل نقشہ سازی کاعمل مکمل کرلیاہے ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سروے آف پاکستان کو کیڈاسٹرل میپنگ کا کام سونپا گیا۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصدنقشہ سازی ومساحت کے موجودہ نظام کو جدید اور ڈیجیٹل فارمیٹ میں تبدیل کرنا ہے۔ اس منصوبہ کے پہلے مرحلہ میں 3 بڑے شہروں کراچی ، لاہور اور اسلام آباد کے ریونیو ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور ملک کی سرکاری اراضی کاڈیجیٹل ڈیٹا تیارکرنا شامل ہے ، منصوبہ کی کل لاگت 1994ملین روپے ہے۔
زرائع کے مطابق سروے آف پاکستان نے جی آئی ایس کا استعمال کرتے ہوئے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی مجموعی اراضی جات کی ڈیجیٹلائزیشن مکمل کر لی ہے۔ سروے آف پاکستان کے مطابق اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کا کل ڈیجیٹائزڈ رقبہ 943 مربع کلومیٹر جس میں 400 مربع کلومیٹر سی ڈی اے اور 543 مربع کلومیٹر کے دیہی علاقے شامل ہیں۔
سی ڈی اے میں کل 70 سیکٹرز اور 63 سوسائٹیاں اور اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں 112 موضع جات ڈیجیٹلائزڈ ہیں۔سروے میں معلوم ہواہے کہ 1512 کنال اراضی پرتجاوزات ہیں جبکہ 5350 کنال اراضی سی ڈی اے کے لے آوٹ پلانز سے مختلف ہیں۔ جدید ترین نقشہ سازی کے بعد ریکارڈ میں ردوبدل اورجعلسازی کا کوئی امکان نہیں رہے گا جبکہ نقشوں وتصاویر کی مدد سے تعمیراتی سرگرمیوں کی نگرانی ، موضع جات وخسرہ جات میں اراضی کے حصول ، اراضی کی حدبندی اوراس کی ملکیت سمیت دیگرمعلومات ایک کلک پردستیاب ہوں گی جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اسلام آباد میں زمین خریدنے سے پہلے آن لائن معلومات کی تصدیق کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ ، نالہ جات و جنگلات میں تجاوزات کی نشاندہی بھی ہوگی ۔ڈیجیٹلائزیشن کے عمل سے سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں مدد ملے گی اورحکومت تجاوز شدہ زمین کو دوبارہ حاصل کر سکے گی۔ منصوبہ حکومت کے لیے اندرون ملک آمدنی پیدا کرنے کی جانب انقلابی قدم ہے۔
سروے آف پاکستان نے سیٹلائٹ سے حاصل تصاویراورڈیٹا کی بنیادسی ڈی اے کے ڈویلپ نہ ہونے والے سیکٹروں کا 2008 اور 2020 کے درمیان تقابلی تجزیہ کیا ہے جس سے اراضی کے حصول کے دوران معاوضہ جات کی ادائگی میں سی ڈی اے انتظامیہ کو اربوں روپے کی بچت ہوگی۔جدیدترین نقشہ سازی سے عام شہریوں کوبھی سہولیات میسر آئیگی، شہری پراپرٹی حقوق اورمدت کے بارے میں معلومات آسانی سے حاصل کرسکیں گے، اراضی کے تصفیہ جات کوبہ آسانی حل کیا جاسکے گا جبکہ اراضی کیلئے قانونی چارہ جوئی ومقدمات کم ہوں گے۔
اراضی کے استعمال اورترقی سے متعلق منصوبہ بندی میں مدد ملے گی جس سے اقتصادی نمو میں تیزی آئیگی، ٹیکس اورٹیکس کے حصول کا طریقہ کاربہترہوگا، غلط طریقہ ہائے کار اور زبردستی اراضی جات پرقبصہ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔اراضی کی ملکیت کا صحیح اوردرست ریکارڈ دستیاب ہوگا۔ اس کے علاوہ لینڈانفارمیشن کے مرکزی نظام تک سہولت کے ساتھ رسائی ہوگی۔
سرکاری زرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے ایم آئی ایس نظام کی ترقی اور جیوٹیگنگ / میپنگ کا پراجیکٹ سروے آف پاکستان کوسونپا تھا۔ اس منصوبہ کی مدت ایک سال ہے اوراس پر28 ملین روپے کی لاگت آئیگی۔پراجیکٹ اس سال 10 اکتوبرکومکمل ہوگا۔ منصوبے کے دائرہ کار میں زمین پر جائیدادوں کی حد بندی ، جائیدادوں کی جیو ٹیگنگ/ڈیجیٹلائزیشن ، اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کی ترقی ، جیو پورٹل سمیت مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم اور سسٹم انضمام کے لیے ایپس کی ترقی شامل ہے۔
ایس او پی سرور پر تیار کردہ ایپلیکیشن ، پورٹل اور ایم آئی ایس کی میزبانی بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔ اس منصوبے میں ای ٹی پی بی میں ڈیٹا سینٹر کے قیام کے لیے مشاورتی خدمات بھی شامل ہیں۔فیلڈ سروے ، جیو ٹیگنگ اور پراپرٹیز کی ڈیجیٹلائزیشن کا 93 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ ضلع جھنگ ، لاہور اور شکارپور میں باقی جائیدادوں کا سات فیصد فیلڈ سروے جاری ہے۔
اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کو ایس او پی سرور پر تیار کیا گیا ہے۔ جیو پورٹل اور ایم آئی ایس بھی ایس او پی سرورز پر چل رہے ہیں۔ ڈیٹا ریکارڈز کی افزودگی/توثیق اور ای ٹی پی بی کی جانب سے اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کے ذریعے پراپرٹیز کی ریئل ٹائم تصاویر کے حصول کاعمل جاری ہے۔منصوبے سے بلوں کے بغیرحاصل کردہ جائیدادوں کا سروے/ جیو ٹیگ کیا گیا ہے اوراسے کرائے کے دائرہ میں لایا گیا ہے۔
زمین کے استعمال میں چند تبدیلیوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ (ای ٹی پی بی) کے مطابق اب تک محصولات کی وصولی1907 ملین سے 2431ملین تک 27 فیصد بڑھ گئی ہے جبکہ لیز/کرائے کی جائیدادوں کی بہتر تشخیص سے آمدنی میں آنے والے دنوں میں مزید بہتری آئے گی۔