پاکستان کو قائداعظم کے راستے پر لانا ہے،،حافظ طاہر محمود اشرفی

113

لاہور۔11ستمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کو اس راستے پر لایا جائے جو قائداعظم محمد علی جناح نے ہمیں دکھایا، قائداعظم نے اپنی زندگی میں واضح کر دیا تھا کہ ہمارا آئین چودہ سو سال پہلے آ چکا ہے، پاکستان کی اساس کلمہ طیبہ ہے ،ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں قانون و انصاف کی مکمل عملداری ہو۔

وہ ہفتہ کو قائد اعظم محمد علی جناح کی برسی کے موقع پر نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کی بنیاد پر پاکستان بنایاگیا لیکن بدقسمتی ہے کہ ملک میں پچیس نظام تعلیم ہیں،پاکستان کو قائد اعظم کے افکار پر چلانے کیلئے یکساں نظام تعلیم دینا ہوگا جس پر حکومت عملدرآمد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام و آئین پاکستان میں عورتوں کو اتنا تحفظ دیا گیا ہے جو کسی اور مذہب نے نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ جو عورتوں کا استحصال کرے گا اس کا ہاتھ روکیں گے، بچیوں کا وراثت میں حق نہیں دیاجاتا اگر قائداعظم کا پاکستان بن جائے تو کوئی لڑکیوں کااستحصال نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں کوئی ایک الیکشن ایسا نہیں تھا جس میں غریب کو حق ملا ہو اور وہ ایوان تک پہنچاہو، ، قائد اعظم کا پاکستان وڈیروں یا جاگیر داروں کیلئے نہیں بنایا گیا، 2001 سے کہتے رہے کہ جنگ سے مسئلے حل نہیں ہوتے ڈائیلاگ سے ہوتے ہیں، ۔

طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بھارت نے افغانستان میں دہشت گردی کے کیمپس کھولے ہوئے تھے، فوج مساجد امام بارگاہیں چرچ پارکیں اور بچوں سمیت اسی ہزار شہدا کا خون رنگ لے آیا، افغانستان سے نکلنے کے بعد بھارت میں صف ماتم بچھا ہوا ہے، کبھی الزام لگاتے ہیں پنج شیر میں پاک فوج نے فتح کیا لیکن دنیا اندھی نہیں ہے سب دیکھ رہی ہے،۔

انہوں نے کہا کہ پانچویں کلاس تک طلبا کو یکساں نظام تعلیم میں اسلام ،پاکستان کی اساس و نظریہ کا درس ملے گا گا، نظام عدل میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں کوئی بھوکا نہ سوئے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام پر واضح کرتے ہیں کہ ہم صرف امن میں ہی معاونت فراہم کرینگے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کیلئے استعمال نہیں ہو گی، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا افغانستان کی مدد کرے، بھارت ہر طرح سے ناکام ہوگیا تو وہ فرقہ وارانہ فسادات و تخریب کاری کرے گا تاکہ الزام افغانستان پر جائے لیکن ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ دنیا کو پاکستان اور افغانستان کی عورت کی بہت فکر ہے، عافیہ صدیقی کی دنیا کو کیوں فکر نہیں ،سچ اس وقت سامنے آئے گا جب عافیہ صدیقی کی رہائی ہوگی، ہمارے ادارے اپنے دائرہ کار میں ر ہ کر کام کر رہے ہیں۔

آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ نظریہ پاکستان کے خلاف کوئی مواد نہیں پڑھانے دیاجائیگا جہاں کوئی کمی ہوگی تو اسے پوراکریں گے، الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ اپنی حدود میں رہے، وزرا اور ادارے پاکستان کے ہیں وہ مل بیٹھ کر انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کوئی حل نکال لیں گے۔