سندھ حکومت بھی شہریوں کے حقوق کا استحصال کررہی ہے۔ وفاقی وزیر امین الحق

66

کراچی۔11ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں دنیا بدل چکی، صارفین کو اپنے حقوق سے آگاہی حاصل کرتے ہوہے اس کا بھرپور استعمال کرنا ہوگا ورنہ آپ نقصان میں رہیں گے ،سندھ حکومت بھی شہریوں کے حقوق کا استحصال کررہی ہے جسے تنقید اورالزامات کی سیاست کے علاوہ شہری و صارفین کے حقوق کا کوئی خیال نہیں ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں 15 و یں کنزیومر چوائس ایوارڈ کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا اہتمام کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان نے کیا تھا ۔

تقریب میں جاپان، ملائیشیا، انڈونیشیا، عمان سمیت کئی ممالک کے قونصل جنرلز اور بڑی تعداد میں سیاسی، سماجی اوربزنس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کنزیومر ایسوسی ایشن کے چیئرمین کوکب اقبال کے ہمراہ مختلف کمپنیوں اور اداروں کو ان کی صارفین کیلئے خدمات پر ایوارڈ دیئے۔وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سندھ میں ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی کی حالت تباہ حال ہے۔

سندھ میں کوئی ایک یونین کونسل ایسی نہیں کی کہ جسے ماڈل یو سی کہا جاسکے۔۔؟؟ کراچی کے عوام سوال کرتے ہیں کہ سندھ حکومت کہاں ترقیاتی کام کروا رہی ہے۔ آئین کے تحت نیشنل فنانس کمیشن کے ساتھ پرووینشل فنانس کمیشن کو بھی فعال کیا جائے۔ سندھ حکومت بنیادی جمہوریت کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔سندھ میں جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت نافذ ہے۔

ہمیں سندھ کے شہری و دیہی علاقوں سے ہونے والی زیادتیوں کا ادراک ہے، کراچی کی آبادی کو کم گنا گیا تاکہ اسے آبادی کے حساب سے وسائل نہ دینے پڑیں۔

وفاقی وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں صوبائی حکومتوں نے ٹرانسپورٹ کے منصوبے بنائے، سندھ میں گزشتہ 13 سالوں میں ٹرانسپورٹ کا کوئی منصوبہ نہیں بنا، ٹرانسپورٹ کے لئے بھی وفاقی حکومت کو کام کرنا پڑابہت جلد کراچی میں گرین لائن بس سروس شروع ہوجائیگی ۔

سید امین الحق نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد کے فور کا منصوبہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے، مگر کے فور کا منصوبہ بھی وفاقی حکومت کو مکمل کرنا پڑ رہا ہے، حیدرآباد میں بھی یونیورسٹی بہت جلد بننے جارہی ہے،کے سی آر کا منصوبہ بھی وفاقی حکومت بنانے جارہی ہے۔