اسلام آباد۔15ستمبر (اے پی پی):مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی قابض افواج نے مقبوضہ کشمیر میں یکم جنوری 1989 سے یکم ستمبر2021 تک 95 ہزار 861 کشمیریوں کو شہید کیا جبکہ 1990ءکے بعد بھارتی فوج اور نیم فوجی دستوں کے ہاتھوں 7190 افراد دوران حراست شہید کئے گئے۔
بدھ کو ایک رپورٹ کے مطابق اس عرصہ میں غیرقانونی طور پربھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میں ایک لاکھ 62 ہزار 137 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ ایک لاکھ10ہزار 432 رہائشی مکانوں اور دیگر تعمیرات کو نذر آتش کیا گیا۔
قابض بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے خلاف آبروریزی کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے، مقبوضہ علاقہ میں اب تک 11 ہزار 245 خواتین کی عصمتوں کو پامال کیا جاچکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت مظالم کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حریت کانفرنس کے قائد سید علی گیلانی کا یکم ستمبر کی رات سری نگر میں اپنی رہائش گاہ پر دوران حراست انتقال ہوا اور اب کے لواحقین کی اجازت کے بغیر انہیں زبردستی ایک قریبی قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔
اس اقدام کا مقصد ان کے جنازے میں لاکھوں کشمیریوں کی شرکت کو روکنا تھا۔ سید علی گیلانی طویل عرصہ تک حریت کانفرنس کے چیئرمین رہے اور انہوں نے وصیت کی تھی کہ انہیں سری نگر کے مرکزی مزار شہداءمیں سپردخاک کیا جائے۔ بھارتی حکومت ان کے انتقال کے بعد بھی ان سے خوفزدہ ہے۔
سید علی گیلانی انتقال سے قبل کم وبیش 12 سال اپنی رہائش گاہ پر نظربند رہے اور انہیں علاج ومعالجے سے بھی محروم رکھا گیا۔ قابض افواج اور مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے 2017 میں بھارتی حکومت کے احکامات پر حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند قائدین کو بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے ذریعے من گھڑت مقدمات کے تحت گرفتار کیا اور وہ اس وقت نئی دہلی سمیت بھارت اور کشمیر کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند ہیں۔
یہ سب کچھ انہیں خوفزدہ کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے تاہم ایسے ہتھکنڈے کشمیریوں کو اپنی منزل سے دور نہیں کر سکتے ہیں۔ بھارت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں اور نوجوانوں کی نسل کشی کررہا ہے، بھارت اب غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل اجراءکرکے آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت کے ان حربے کا مقصد مسلمانوں کی آبادی کا تناسب کم کرنا اور بھارتی باشندوں کو مقبوضہ علاقہ میں آباد کرنا ہے۔
کشمیری عوام نے حق خودارادیت کے حصول کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اوروہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔